سوئٹزرلینڈ: گلیشیر پگھلنے سے 1986 میں لاپتا ہونے والے کوہ پیما کی باقیات ملنے کا انکشاف

29 جولائ 2023
کوہ ہیما کی موت کیسے ہوئی اور ان کا نام کیا تھا، اس حوالے سے پولیس نے اضافی معلومات ظاہر نہیں کیں—فوٹو: سوئس پولیس
کوہ ہیما کی موت کیسے ہوئی اور ان کا نام کیا تھا، اس حوالے سے پولیس نے اضافی معلومات ظاہر نہیں کیں—فوٹو: سوئس پولیس

سوئٹزرلینڈ کے مشہور میٹرہارن پہاڑ کے قریب گلیشیر پگھلنے سے 1986 میں لاپتا ہونے والے کوہ پیما کی باقیات ملنے کا انکشاف ہوا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق لاپتا ہونے والے کوہ پیما کی باقیات ملنے کا انکشاف رواں ماہ کے اوائل میں سوئٹزرلینڈ کے علاقے زرمٹ میں موجود تھیوڈول گلیشیئر کو عبور کرنے والے کوہ پیماؤں نے کیا تھا، انہوں نے دیکھا کہ ایک ہائیکنگ بوٹ اور کرمپون (crampons) برف سے نکل رہے ہیں۔

جرمن کوہ پیما کی باقیات کی تصدیق ڈی این اے کے ذریعے کی گئی، یہ کوہ پیما 37 سال قبل لاپتا ہوگیا تھا، اس وقت کوہ پیما کو تلاش کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر ریسکیو آپریشن کیا گیا لیکن کوئی سراغ نہیں ملا تھا۔

کوہ ہیما کی موت کیسے ہوئی اور ان کا نام کیا تھا، اس حوالے سے پولیس نے اضافی معلومات ظاہر نہیں کیں البتہ ان کا کہنا تھا کہ ستمبر 1986 میں جرمن کوہ پیما کی عمر 38 سال تھی جب وہ ہائیکنگ کے دوران لاپتا ہوگئے تھے۔

حکام کی جانب سے ایک تصویر جاری کی گئی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سُرخ لیسز کے ساتھ ایک سیاہ رنگ کا ہائکینگ بوٹ ہے اور ساتھ میں کچھ دیگر سامان موجود ہے۔

جرمن کوہ پیما کی باقیات کی دریافت اس وقت سامنے آئی ہیں جب سائنسدانوں نے رواں ہفتے کے اوائل میں انکشاف کیا تھا کہ جولائی تاریخ کا گرم ترین مہینہ ہے۔

آسٹریا کی یونیورسٹی آف انسبرک میں گلیشیولوجسٹ لنڈسے نکلسن نے امریکی نشریاتی ادارے سی این این کو بتایا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے گلیشیئرز تیزی سے پگھل رہے ہیں جس کی وجہ سے ان کوہ پیماؤں کی باقیات دریافت ہوسکتی ہیں جو دہائیوں قبل لاپتا ہوگئے تھے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ جیسے جیسے گلیشیئرز پگھل رہے ہیں دہائیوں سے کھوئی ہوئی کسی چیز یا لاپتا ہونے والے انسان کی باقیات دریافت ہورہی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال 1968 میں گر کر تباہ ہونے والے طیارے کا ملبہ الیٹسچ گلیشیئر سے نکلا تھا۔

اس کے علاوہ 2014 میں ہیلی کاپٹر پائلٹ نے لاپتا برطانوی کوہ پیما جوناتھن کونول کی باقیات اس وقت دریافت کی تھی جب وہ سوئٹزرلینڈ کی چوٹی میٹرہارن پر پناہ گاہوں کو سامان پہنچا رہے تھے۔

برطانوی کوہ پیما جوناتھن کونول 1979 سے لاپتا ہوگئے تھے، ان کے اہل خانہ نے کوہ پیما کو ڈھونڈنے کے لیے کئی سالوں تک کوشش کی لیکن کوئی سراغ نہیں ملا، آخر کار انہوں نے یقین کرلیا کہ جوناتھن کی پہاڑوں کے بیچ موت ہوگئی ہے۔

اس کے علاوہ 2015 میں دو جاپانی کوہ پیماؤں کی باقیات میٹر ہارن گلیشیئر کے کنارے سے دریافت ہوئی تھیں جو 1970 میں برفانی طوفان کے باعث لاپتا ہو گئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں