آئینی مدت پوری ہونے کے قریب حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضافے سے گریز

اپ ڈیٹ 01 اگست 2023
مدت ختم ہونے سے چند روز قبل حکومت کو قیمتوں میں بڑے اضافے کا اعلان کرنا مشکل لگ رہا ہے—فائل فوٹو: اے پی پی
مدت ختم ہونے سے چند روز قبل حکومت کو قیمتوں میں بڑے اضافے کا اعلان کرنا مشکل لگ رہا ہے—فائل فوٹو: اے پی پی

حکومت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15 روزہ ایڈجسٹمنٹ کا اعلان نہیں کر سکی، اس حوالے سے مشاورت رات دیر گئے تک جاری رہی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اگست کے لیے ایل پی جی کے پروڈیوسر کے لیے قیمت میں 17.5 فیصد اضافے جبکہ ایل پی جی صارفین کے لیے قیمت میں 13.5 فیصد اضافے کا اعلان کیا گیا ہے۔

اوگرا کے نوٹیفکیشن کے مطابق ایل پی جی کے 11.8 کلو گرام کے گھریلو سلنڈر کی قیمت میں 281.5 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے، نئی پروڈیوسر پرائس ایک ہزار 886 روپے 30 پیسے فی 11.8 کلوگرام سلنڈر ہے جبکہ صارفین کے لیے قیمت 2 ہزار 373 روپے 64 پیسے فی سلنڈر ہے۔

اس حوالے سے ایک اعلیٰ عہدیدار نے بتایا کہ مدت ختم ہونے سے چند روز قبل حکومت کو قیمتوں میں بڑے اضافے کا اعلان کرنا مشکل لگ رہا ہے، موجودہ ٹیکس ریٹ کی بنیاد پر پیٹرول کی قیمتوں میں تقریباً 22 روپے اور اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے فی لیٹر اضافہ ہونا طے ہے۔

چیئرمین اوگرا، ان کی ٹیم اور پیٹرولیم ڈویژن کے حکام کے ساتھ وزیر خزانہ اسحٰق ڈار قیمتوں میں اضافے سے بچنے یا کم از کم اضافے کے طریقے تلاش کرنے کے لیے گھنٹوں تک مشاورت کرتے رہے، تاہم آئل کمپنیوں کے پریمیم میں کٹوتی سمیت تمام طریقے پہلے ہی آزمائے جاچکے ہیں۔

اجلاس رات 2 بجے بغیر کسی اعلان کے ختم ہوگیا تھا، حکام نے بتایا کہ وزیر اعظم اور دیگر اتحادی شراکت داروں کی منظوری کے بعد رواں ہفتے کے آخر تک قیمتوں میں اضافے کا امکان مسترد نہیں کیا جاسکتا۔

تبصرے (0) بند ہیں