بولی وڈ کی سینئر اداکار جیا پرادا کو بھارتی عدالت نے کئی سال پرانے مقدمے میں 6 ماہ قید کی سزا سنا دی ہے۔

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق جیا پرادا پر الزام تھا کہ انہوں نے اپنے تھیٹر ملازمین کو معاوضہ ادا نہیں کیا تھا۔

61 سالہ جیا پرادا اور ان کے بزنس پارٹنرز بھارتی ریاست چینئی میں فلم تھیٹر کے مالک تھے لیکن نقصان کی وجہ سے انہوں نے چند سال قبل تھیٹر بند کردیا تھا۔

تھیئٹر کے ملازمین نے جیا پرادا اور دو ساتھیوں کے خلاف گورنمنٹ لیبر انشورنس کارپوریشن میں درخواست داخل کی کہ ان کی تنخواہوں سے ایمپلائیز اسٹیٹ انشورنس (ای ایس آئی) کی رقم کاٹی جاتی تھی جو گورنمنٹ انشورنس کارپوریشن میں جمع نہیں کروائی گئی۔

بعد ازاں کارپوریشن نے اداکارہ اور ان کے پارٹنرز کے خلاف عدالت میں مقدمہ درج کروا دیا تھا۔

عدالت نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے جیا پرادا اور ان کے دو بزنس پارٹنرز ( رام کمار اور راجہ بابو) کو 5ہزار جرمانے کے ساتھ 6 ماہ قید کی سزا سنا دی۔

کیس کی سماعت کے دوران اداکارہ نے اپنے اوپر لگے تمام الزامات قبول کیے اور متاثرین کو جلد رقم ادا کرنے کا وعدہ کیا تھا اور ساتھ ہی انہوں نے کیس کو خارج کرنے کی اپیل کی تھی۔

تاہم عدالت نے ان کی اپیل مسترد کرتے ہوئے انہیں 6 ماہ جیل اور جرمانے کی سزا سنادی۔

جیا پرادا کا کامیاب فلمی کریئر

جیا پرادا 70، 80 اور 90 کی دہائی میں ہندی اور تیلگو فلم انڈسٹری کی سب سے مقبول اداکاروں میں سے ایک ہیں۔

وہ امیتھابھ بچن سمیت بولی وڈ کے نامور اداکار کے ساتھ کام کرچکی ہیں۔

چھوٹی عمر میں جنوبی فلموں میں مقبولیت حاصل کرنے کے بعد 1979 میں فلم ’سرگم‘ میں اداکاری کرکے بولی وڈ میں انٹری کی اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے شہرت کی بلندیوں پر پہنچیں۔

انہوں نے ماضی کی فلم کام چور (1982)، تحفہ (1984)، شرابی (1984)، مقصود (1984)، سنجوگ (1985)، آخری راستہ (1986)، اعلان جنگ جیسے نامور فلموں میں کام کیا۔

انہوں نے 2019 میں اپنے کریئر کے عروج پر فلم انڈسٹری کو خیرباد کہہ دیا تھا اور سیاست میں شامل ہوگئی اور اس وقت وہ بھارتیا جنتا پارٹی (بی جے پی) کا حصہ ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں