بٹگرام کیبل کار حادثہ: مبینہ غفلت کے مرتکب 2 افراد گرفتار، مقدمہ درج

اپ ڈیٹ 23 اگست 2023
پولیس نے کیبل کار کے مالک اور آپریٹر دونوں کو گرفتار کرلیا — فوٹو: ہمایوں بابر
پولیس نے کیبل کار کے مالک اور آپریٹر دونوں کو گرفتار کرلیا — فوٹو: ہمایوں بابر

پولیس نے خیبرپختونخوا کے ضلع بٹگرام کی تحصیل الائی کے مقام پر کیبل کار حادثے کے حوالے سے 2 افراد کو گرفتار کرلیا جہاں رسی ٹوٹنے کی وجہ سے کیبل کار میں اسکول کے بچوں سمیت 8 افراد تقریباً 14 گھنٹے بلندی میں معلق رہے تھے۔

الائی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے کیبل کار کے مالک ملک گل زرین اور آپریٹر اعجاز کو گرفتار کرلیا اور واقعے کے حوالے سے ایس ایچ او تھانہ بنہ کی مدعیت میں فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) بھی درج کرلی گئی ہے۔

ایف آئی آر کے مطابق مقدمہ تعزیرات پاکستان کی دفعات 279، 278، 290، 407 اور دفعہ 337 ایچ 2 کے تحت درج کیا گیا ہے۔

ایف آئی آر میں بتایا گیا کہ منگل (22 اگست) کو تقریباً 7 بج کر 50 منٹ پر اطلاع ملی کہ ایک چیئر لفٹ بالا کے علاقے میں پھنس گئی ہے، جس کے بعد سینئر پولیس افسران سمیت پولیس ٹیم جائے وقوع پر پہنچی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ریسکیو آپریشن میں پاک فوج، پاک فضائیہ کے اہلکار اور ان کے کمانڈوز کے ساتھ ساتھ الخدمت فاؤنڈیشن کے رضاکاروں نے حصہ لیا۔

ایف آئی آر میں کہا گیا کہ کیبل کار کے مالک اور آپریٹر کے خلاف مقدمہ مبینہ طور پر قیمتی جانوں سے کھیلنے، غفلت، بے احتیاطی، لوگوں کو ذہنی اذیت پہنچانے وغیرہ کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔

مقدمے میں نشان دہی کی گئی ہے کہ کیبل کار کے لیے ناقص معیار کی رسی استعمال کی گئی اور ہنگامی صورت حال کے پیش نظر اس کا کوئی متبادل انتظام نہیں کیا گیا تھا اور اسی کی وجہ سے مسافروں کی قیمتی جانیں خطرے سے دوچار ہوئیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چیئرلفٹ آپریٹر کو ہدایات تھیں کہ وہ قریبی پولیس اسٹیشن میں کیبل کار کی فٹنس سرٹیفکیٹ جمع کرائے لیکن انہوں ایسا نہیں کیا اور غفلت کا مرتکب ہوا۔

ایف آئی آر میں کہا گیا کہ غفلت کی وجہ سے 8 لوگوں کی جان خطرے میں آگئی اور اس کے نتیجے میں پریشانی اٹھانا پڑی اور حکومت کا مالی نقصان ہوا۔

اسسٹنٹ کمشنر الائی محمد جواد کا کہنا تھا کہ جائے وقوع کا مکمل جائزہ لیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملزمان کو تمام ضروری قانونی کارروائی مکمل کرنے کے بعد عدالت کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

اسسٹنٹ کمشنر نے اس سے قبل بتایا تھا کہ کیبل کار شہریوں کو دریا کی دوسری جانب پہنچانے کے لیے نجی سطح پر مقامی افراد چلاتے تھے کیونکہ علاقے میں کوئی سڑک یا پُل نہیں ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز ضلع بٹگرام کے علاقے الائی میں کیبل کار کی رسی ٹوٹنے کا واقعہ صبح 7 سے 8 بجے کے درمیان پیش آیا تھا جب مقامی زبان میں ڈولی کہے جانے والی کیبل کار کے ذریعے طلبہ اسکول جارہے تھے، اس دوران 2 رسیاں ٹوٹنے سے کیبل کار فضا میں بلندی پر پھنس گئی تھی۔

کیبل کار جھانگری ندی کے اوپر محض ایک تار کے سہارے ہوا میں معلق تھی، جہاں اطراف میں بلند و بالا پہاڑ اور پتھریلی زمین ہے۔

پاک فوج اور مقامی انتظامیہ نے بلندی پر پھنسے بچوں سمیت 8 افراد کو کئی گھنٹوں پر محیط آپریشن کے بعد ریسکیو کیا تھا۔

آپریشن کی کامیاب تکمیل کی تصدیق کرتے ہوئے پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے بیان میں کہا تھا کہ پاک فوج نے بٹگرام میں انتہائی پیچیدہ اور مشکل ریسکیو آپریشن کامیابی سے مکمل کر لیا ہے۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ جی او سی ایس ایس جی نے اس ریسکیو آپریشن کی قیادت کی اور پاک فوج کے اسپیشل سروسز گروپ کی سلنگ ٹیم نے 600 فٹ بلندی پر کیبل کار میں پھنسے افراد کو بحفاظت ریسکیو کر لیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں