کینیڈا-بھارت کشیدگی: امریکا کے بھارت سے تعلقات خراب ہو سکتے ہیں، امریکی سفیر

06 اکتوبر 2023
امریکی سفارت کار نے کہا کہ سفر اور بھارت میں امریکی مشن ہر روز بھارت کے ساتھ اہم، اسٹریٹجک اور نتیجہ خیز شراکت داری کو آگے بڑھانے کے لیے کام کر رہے ہیں: فائل فوٹو: اے ایف پی
امریکی سفارت کار نے کہا کہ سفر اور بھارت میں امریکی مشن ہر روز بھارت کے ساتھ اہم، اسٹریٹجک اور نتیجہ خیز شراکت داری کو آگے بڑھانے کے لیے کام کر رہے ہیں: فائل فوٹو: اے ایف پی

نئی دہلی میں تعینات امریکی سفارت کار ایرک گارسیٹی نے اپنی ٹیم کو آگاہ کیا ہے کہ بھارت اور کی کینیڈا کے درمیان سفارتی کشیدگی کی وجہ سے ’کچھ وقت تک‘ بھارت کے ساتھ امریکا کے تعلقات بھی کشیدہ ہو سکتے ہیں۔

بھارتی نشریاتی ادارے ’انڈیا ٹو ڈے‘ کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے عہدیدار ایرک گارسیٹی بھارت میں امریکی سفارت کار بھی ہیں، نے بیان میں کہا کہ ’امریکا شاید غیرمعینہ مدت تک بھارتی حکام کے ساتھ روابط کم کرے‘۔

تاہم امریکی سفارت خانے نے اس رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سفارت کار بھارت اور امریکا کی حکومتوں اور عوام کے درمیان شراکت داری مضبوط کرنے کے لیے ہر روز کوششوں میں مصروف ہیں۔

امریکی سفارت کار نے کہا کہ سفر اور بھارت میں امریکی مشن ہر روز بھارت کے ساتھ اہم، اسٹریٹجک اور نتیجہ خیز شراکت داری آگے بڑھانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

خیال رہے کہ امریکا نے کہا تھا کہ جون میں سکھ علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کے کینیڈا کے الزامات ’سنجیدہ‘ ہیں اور اس نے بھارت سے تفتیش میں مکمل تعاون کا مطالبہ کیا تھا۔

امریکا نے کہا تھا کہ اس نے نئی دہلی سے تبادلہ خیال کرکے تفتیش میں مکمل تعاون پر زور دیا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز بھارت نے ملک میں کینیڈا کے سفارتی اہلکاروں کی تعداد کم کرنے کا مطالبہ کرنے کی تصدیق کی تھی جہاں نئی دہلی نے سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل کے بعد پیدا ہونے والے تنازع کے پیش نظر متعدد کینیڈین سفارت کاروں کو ملک چھوڑنے کی ہدایت کردی تھی۔

اے ایف پی کے مطابق بھارتی وزارت خارجہ کے چیف ترجمان نے ’فنانشل ٹائمز‘ کی اس رپورٹ کی تصدیق نہیں کی کہ کینیڈا کو 62 میں سے 41 سفارت کاروں کو 10 اکتوبر تک واپس بلانے کا کہا گیا ہے۔

بھارت اور کینیڈا کے درمیان تعلقات دو ہفتے قبل اس وقت کشیدہ ہوئے تھے جب کینیڈا نے جون میں سکھ علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کا الزام عائد کیا تھا۔

اس تنازع سے دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات میں کشیدگی پیدا ہوئی تھی جہاں بھارت نے اس الزام کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ سکھ رہنما کے قتل میں اس کے ملوث ہونے کی بات بے بنیاد ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں