فلمی دنیا کے معتبر ترین ایوارڈ ’آسکر‘ سمیت دیگر اعزازی ایوارڈز جیتنے والے متعدد نامور اداکاروں سمیت برطانیہ کے 2 ہزار فنکاروں نے اسرائیلی جارحیت روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے غزہ میں فوری انسانی امداد شروع کرنے کا مطالبہ کردیا۔

شوبز ویب سائٹ ’ڈیڈ لائن‘ کے مطابق ایوارڈ یافتہ اداکاروں اسٹیو کوگن، چارلس ڈانس، ٹلڈا سونٹن، تانیکا گپتا، میکسن پیک، پیٹر ملان، مریم مارگولیس اور خالد عبداللہ سمیت دو ہزار فنکاروں، آرٹسٹوں، لکھاریوں، فلم سازوں اور فنون لطیفہ سے وابستہ افراد نے برطانوی حکومت کے نام اقوام متحدہ (یو این) کے قوانین کی روشنی میں خط لکھا۔

فنکاروں نے خط میں برطانوی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ برطانوی حکومت اسرائیلی مظالم پر احتجاج کرنے کے بجائے ان کا ساتھ دے رہی ہے، وہ وقت دور نہیں ہے جب حکومت سے اس کا حساب لیا جائے گا۔

فلسطین کے حق میں کام کرنے والی تنظیم ’آرٹسٹ فار فلسطین‘ کی ویب سائٹ پر شائع مذکورہ خط میں فنکاروں نے فوری طور پر غزہ میں اسرائیلی جارحیت روکنے کا مطالبہ کیا۔

فنکاروں نے اپنے خط میں لکھا کہ چند ہی روز میں اسرائیل نے غزہ کو ملبے کے ڈھیر میں تبدیل کردیا، وہاں کے لاکھوں افراد کے لیے پانی، خوراک اور دیگر انسانی بنیادی ضروریات کی چیزیں بند کی جا چکی ہیں۔

فنکاروں نے خط میں لکھا کہ اسرائیل کی جارحیت اور درندگی پر عالمی برادری خاموش ہے جو کہ ناقابل قبول ہے۔

فنکاروں نے برطانوی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی حکومت سے کیے جانے والے تمام دفاعی معاہدے منسوخ کرکے غزہ میں جنگ بندی کو یقینی بنائے۔

فنکاروں نے غزہ پر حملوں اور فلسطین عوام کی عالمی تحریک کی حمایت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل سے فوجی تعلقات ختم کرکے جنگ بندی میں اپنا کردار ادا کرے۔

برطانیہ کے دو ہزار فنکاروں کے علاوہ بھی ہولی وڈ کے متعدد معروف اداکار بھی اسرائیلی جارحیت پر موقف دے چکے ہیں اور فنکاروں کی فلسطینیوں سے حمایت پر اسرائیلی حکومت ناراض بھی دکھائی دیتی ہے۔

اسرائیلی حکومت نے چند دن قبل فلسطین کی حمایت کرنے والی امریکی سپر ماڈل جی جی حدید پر تنقید کرتے ہوئے انہیں تعصب پرست اور منافق قرار دیا تھا۔

جی جی حدید نے غزہ پر اسرائیلی حملوں کو انسانی حقوق کے خلاف قرار دیتے ہوئے اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں لکھا تھا کہ اسرائیل کی مخالفت یہودیت کی مخالفت نہیں اور فلسطین کی حمایت حماس کی تعریف نہیں، جس پر اسرائیلی حکومت ماڈل سے ناراض ہوئی تھی۔

اسرائیل کی جانب سے 7 اکتوبر سے فلسطین پر حملے اس وقت سے جاری ہیں جب کہ حماس نے اسرائیل پر حملہ کیا تھا۔

اسرائیلی جارحیت میں اب تک ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 3 ہزار سے زائد ہو چکی ہے جب کہ اسرائیل نے 17 اکتوبر کی شب غزہ کے ایک ہسپتال پر بھی بمباری کرکے 500 سے زائد شہریوں کو موت کی نیند سلایا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں