غزہ کے ہسپتال پر اسرائیل کا فضائی حملہ، 500 فلسطینی جاں بحق

اپ ڈیٹ 18 اکتوبر 2023
جاں بحق ہونے والوں میں مریض، خواتین اور بچے بھی شامل ہیں—فوٹو: اے ایف پی
جاں بحق ہونے والوں میں مریض، خواتین اور بچے بھی شامل ہیں—فوٹو: اے ایف پی
جاں بحق ہونے والوں میں مریض، خواتین اور بچے بھی شامل ہیں—فوٹو: رائٹرز
جاں بحق ہونے والوں میں مریض، خواتین اور بچے بھی شامل ہیں—فوٹو: رائٹرز
جاں بحق ہونے والوں میں مریض، خواتین اور بچے بھی شامل ہیں—فوٹو: اے ایف پی
جاں بحق ہونے والوں میں مریض، خواتین اور بچے بھی شامل ہیں—فوٹو: اے ایف پی

غزہ شہر کے الاہلی عرب ہسپتال پر اسرائیل کی جانب سے فضائی حملے کے نتیجے میں 500 سے زائد افراد جاں بحق ہو گئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ 7 اکتوبر سے اب تک غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں میں 3 ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں، یہ تازہ ترین حملہ اب تک کا سب سے خونریز ترین واقعہ ہے جوکہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب عالمی رہنماؤں نے اس تنازع کا حل تلاش کرنے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔

وزارت صحت نے بتایا کہ اسرائیلی طیاروں نے ہسپتال کو نشانہ بنایا جس میں طبی عملہ، مریض اور بے گھر ہونے والے افراد پناہ لیے ہوئے تھے۔

یہ حملہ ایسے موقع پر ہوا جب امریکی صدر جو بائیڈن اسرائیل کے ساتھ یک جہتی کے اظہار کے لیے اسرائیل کا دورہ کر رہے ہیں۔

الجزیرہ کی خبر کے مطابق غزہ کی وزارت صحت نے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی بمباری کا نشانہ بننے والے ہسپتال کے احاطے کے ملبے تلے ’سیکڑوں متاثرین‘ دبے ہوئے ہیں۔

حماس کے زیرانتظام غزہ کی حکومت نے اس حملے کو جنگی جرم قرار دیا، اس نے کہا ہے کہ ہسپتال پر اسرائیل کی بمباری کے نتیجے میں زیادہ تر وہ لوگ شہید ہوئے ہیں جو اسرائیلی بمباری سے بے گھر ہوئے، جاں بحق ہونے والوں میں مریض، خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

سوشل میڈیا پر ویڈیو میں دیکھا گیا کہ کئی ایمبولینسیں زخمیوں کو لے کر غزہ کے ایک دوسرے ہسپتال پہنچا رہی ہیں، ایک آدمی لڑکھڑا رہا تھا جس کے سر سے بہت زیادہ خون بہہ رہا تھا، ایک لڑکے کو اسٹریچر پر لے جاتے ہوئے دیکھا گیا۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ایک فلسطینی عہدیدار نے بتایا کہ ہلاکت خیز حملے کے فوراً بعد فلسطینی صدر محمود عباس نے امریکی صدر کے ساتھ اپنی طے شدہ ملاقات منسوخ کر دی۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی ’وفا‘ کے مطابق صدر محمود عباس نے اسرائیلی بمباری کے بعد 3 روزہ سوگ کا اعلان کر دیا۔

فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے وسطی غزہ میں المغازی پناہ گزین کیمپ پر ہونے والے بمباری کو ’اشتعال انگیز‘ قرار دیا اور خدشہ ظاہر کیا کہ اموات میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

انہوں نےکہا کہ عام شہریوں کی زندگیوں کو ایک بار پھر واضح طور پر نظر انداز کردیا گیا ہے، غزہ میں اب کوئی جگہ محفوظ نہیں رہی، حتیٰ کہ ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی کے طبی مراکز بھی نہیں۔

قبل ازیں غزہ کی وزارت داخلہ نے بتایا کہ اسرائیلی حملے میں خان یونس اور رفح میں واقع گھروں کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں 49 فلسطینی جاں بحق ہوگئے۔

اظہارِ مذمت

پاکستان سمیت کینیڈا، مصر، قطر، ترکیہ، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، ایران اور عالمہ ادارہ صحت نے اہلی عرب ہسپتال پر فضائی حملے کی مذمت کی ہے اور عالمی برادری سے اس طرح کی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔

غزہ میں ہسپتال پر حملے کے بعد جاری ہونے والے بیان میں دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان غزہ میں ہسپتال پر اسرائیلی بمباری کی شدید مذمت کرتا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ایک ایسے ہسپتال پر حملہ کرنا غیر انسانی فعل ہے جہاں عام شہری پناہ لیے ہوئے تھے اور طبی امداد حاصل کررہے تھے، اس حملے کا کسی صورت دفاع ممکن نہیں ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ شہری آبادی اور طبی مراکز کو نشانہ بنانا عالمی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ مہلک اسرائیلی حملہ بنیادی انسانی اقدار کی پامالی کی تازہ ترین مثال ہے۔

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ہسپتال پر اسرائیلی حملے کو خوفناک اور قطعی طور پر ناقابل قبول قرار دیا ہے۔

جاں بحق ہونے والوں میں مریض، خواتین اور بچے بھی شامل ہیں—فوٹو: اے ایف پی
جاں بحق ہونے والوں میں مریض، خواتین اور بچے بھی شامل ہیں—فوٹو: اے ایف پی

جسٹن ٹروڈو نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتال کو نشانہ بنانا کسی صورت قابل قبول نہیں ہو سکتا۔

مصر کی وزارت خارجہ نے بھی اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے بیان جاری کیا ہے۔

غزہ میں ہسپتال پہلے ہی ’بریکنگ پوائنٹ‘ پر پہنچ چکے کیونکہ ہزاروں خاندان پناہ کے لیے وہاں پہنچے ہوئے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے 111 طبی مراکز کو نشانہ بنایا گیا ہے، جس کے نتیجے میں 12 ہیلتھ ورکز جان سے ہاتھ دھو بیٹھے اور 60 ایمبولینسوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ عالمی ادارہ صحت الاہلی عرب ہسپتال پر حملے کی شدید مذمت کرتا ہے، یہ ہسپتال غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع ان 20 ہسپتالوں میں سے ایک تھا جنہیں اسرائیلی فوج کی جانب سے انخلا کا حکم دیا گیا تھا۔

عالمی ادارہ صحت نے مزید کہا کہ موجودہ صورتحال میں انخلا کے حکم پر عمل درآمد ناممکن ہو گیا ہے جب بہت سے مریضوں کی تشویشناک حالت ہے، ایمبولینسز اور عملہ ناکافی ہے، طبی مراکز میں گنجائش ختم ہوگئی ہے اور بے گھر ہونے والوں کے لیے متبادل پناہ گاہیں کم پڑ گئی ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں