قومی ٹیم متحد ہے، منفی باتیں کرنے والے کرکٹ ٹیم کے دشمن ہیں، ذکا اشرف

اپ ڈیٹ 07 نومبر 2023
ذکا اشرف نے کہا کہ کپتان کی تبدیلی کا فیصلہ ٹیکنیکل کمیٹی کی مشاورت سے ہوگا—فوٹو: ڈان نیوز
ذکا اشرف نے کہا کہ کپتان کی تبدیلی کا فیصلہ ٹیکنیکل کمیٹی کی مشاورت سے ہوگا—فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی انتظامی کمیٹی کے سربراہ ذکا اشرف نے کہا ہے کہ ٹیم متحدہ ہے اور کھلاڑیوں میں کوئی لڑائی نہیں ہے، منفی باتیں کرنے والے پاکستانی کرکٹ ٹیم کے دشمن ہیں۔

بہاولپور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ذکا اشرف نے کہا کہ ٹیم اکٹھی ہے اور یہ فضول کہانیاں وہ لوگ پھیلا رہے ہیں جو ہماری ملک کی کرکٹ ٹیم کے دشمن ہیں اور یہ ہمارے ملک کے ہمدرد نہیں ہوسکتے ہیں۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ٹیم کی اندرونی کوئی کہانی نہیں ہے اور نہ ہی کھلاڑیوں کی کوئی لڑائی ہے، ٹیم متحد ہے، میں نے وہاں جا کر دیکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوئی اختلاف نہیں ہے اور ہماری ٹیم اکٹھی کھیل رہی ہے، اپنے ملک کے لیے کھیل رہی ہے، پاکستان کے لیے کھیل رہی اور ہم سب کی دعائیں ٹیم کے ساتھ ہیں کہ اللہ ان کو کامیابی سے لائے۔

بورڈ کے چیئرمین کے حوالے سے کہا کہ آئین اور قانون کے مطابق انتخابات بھی ہوں گے اور چیئرمین شپ بھی ہوجائے گی، مختلف عدالتوں میں معاملات تھے اور ہمیں عدالتوں کی حکم عدولی نہیں کرنی تھی اور سب خوش اسلوبی سے چل رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ لوگ جو چاہتے ہیں کچھ نہ کچھ ہو تو وہ جان بوجھ کر آرٹیفیشل بحران پیدا کرتے ہیں، مجھے ان کی پرواہ نہیں ہے، میں نے کبھی ان کی طرف نہیں دیکھا، ہمیں اپنی آنکھیں بند کرکے اپنے ملک اور کرکٹ کے لیے اچھا کر رہے ہیں۔

نیوزی لینڈ سے کامیابی کے بعد ٹیم سے رابطے سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ میں نے بابراعظم کو بھی کال کی اور فخرزمان کو مبارک بھی دی اور بورڈ کی طرف سے 10 لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسی طرح میں نے بابراعظم کو بھی مبارک باد دی ہے، جس طرح انہوں نے ٹیم میدان میں اتاری اور فائٹ کیا، ان کو نیک خواہشات کے ساتھ کہا ہے کہ اسی جوش و جذبے کے ساتھ آگے جائیں اور پاکستان کے لیے اچھا نام اور اچھی خبر لے کر آئیں اور اس نے بھی کہا کہ ہماری پوری ٹیم محنت کرے گی۔

ذکا اشرف نے بورڈ اور ٹیم میں تبدیلیوں سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ ناقدین کے کہنے پر میں نہیں چلوں گا، اپنے دماغ اور دل سے چلنا ہے، کرکٹ بورڈ میں جو کرکٹرز ہیں ان کی مشاورت سے چل رہے ہیں، نیک نیتی سے چلنا ہے اور اس پر کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے لیے کام کرنا ہے اور پاکستان کی عزت اور وقار کے ساتھ کسی کو کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کے کرکٹ بورڈ اپنے کھلاڑیوں کو بہت زیادہ پیسے دے رہے ہیں لیکن ہمارے کھلاڑیوں کو بہت کم پیسے مل رہے ہیں، اسی لیے ہم نے سوچا کہ اپنے کھلاڑیوں کو مناسب پیسے دیں اور ایسا نہ ہو کہ وہ لیگ کھیلنے جائیں اور قومی ٹورنامنٹ تو کھلاڑی دستیاب نہ ہوں، اسی لیے ان کو اتنے پیسے دیے جائیں تاکہ وہ سینٹرل کنٹرکٹ پر دستخط کریں۔

چیئرمین پی سی بی انتظامی کمیٹی نے کہا کہ ہم نے سوچا ہے کہ کھلاڑیوں کو پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے علاوہ صرف ایک لیگ کی اجازت دیں گے، اس کے علاوہ اجازت نہیں ہوگی۔

انضمام الحق سے متعلق تنازع پر انہوں نے کہا کہ میڈیا پر اسٹوری لیک ہوئی تھی، جس کی وجہ سے ہم بلایا تھا لیکن انہوں نے پہلے ہی استعفیٰ دیا تو پھر ہم نے انکوائری کا حکم دیا، اب نتائج آئیں گے تو پھر وہ دیکھیں گے۔

بابراعظم کی وٹس ایپ چیٹ لیک ہونے پر سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ بابراعظم کے ساتھ وٹس ایپ پر میری کوئی چیٹ نہیں ہوئی اور نہ ہی بابراعظم نے مجھے فون کیا بلکہ میں نے ابھی دو دفعہ فون کیا اور ٹیم کی جیت پر مبارک باد دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بابر کی بورڈ کے عہدیداروں کے ساتھ وٹس ایپ بات ہوئی تھی، جس کا انہوں نے جواب دیا، انہوں نے صرف یہ پوچھا کہ ایسا ہے تو انہوں نے کہا کہ میں نے کوئی کال نہیں کی۔

شاہد آفریدی کی ملاقات کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم نے ان سے اسکول کرکٹ پر بات کی ہے، شاہد آفریدی کے ساتھ مل کر چلیں گے، بچوں کو کرکٹ کے لیے تیار کریں گے اور ان کے ساتھ مل کر پنیری لگانی ہے۔

ورلڈ کپ میں شکست کی صورت میں کپتان کی تبدیلی پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فیصلہ میں نہیں کروں گا، ٹیکنیکل کمیٹی ہے، جس میں مصباح اور حفیظ ہیں، ان کی مشاورت سے آگے چلیں گے، یہ فیصلہ صرف چیئرمین کا نہیں ہے۔

ذکا اشرف کا کہنا تھا کہ بابراعظم ایک عظیم کپتان اور کھلاڑی ہے، ہماری دعائیں ہیں کہ اللہ ان کو کامیاب کرے اور وہ پاکستان کے لیے ٹرافی لے کر آئیں۔

تبصرے (0) بند ہیں