بھارتی ریاست بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے اسمبلی میں آبادی کنٹرول کرنے کے اپنے بیان پر معافی مانگ لی۔

بھارتی اخبار ’دی ہندو‘ کے مطابق نتیش کمار نے 7 نومبر کو اسمبلی میں خطاب کے دوران آبادی پر قابو پانے کے حوالے سے نامناسب بات کہی تھی، جس پر انہیں بھارت بھر میں تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

سیاست دانوں، سماجی رہنماؤں اور خواتین کے حقوق سے متعلق کام کرنے والی تنظیموں اور اس کے عہدیداروں نے نتیش کمار سے عہدہ چھوڑنے کا مطالبہ بھی کیا تھا اور کہا تھا کہ ممکنہ طور پر وزیر اعلیٰ بہار کی یادداشت چلی گئی ہے۔

سیاست دانوں اور عوام کی تنقید کے بعد نتیش کمار نے قوم سے معافی مانگتے ہوئے اپنی غلطی تسلیم کی اور کہا کہ انہوں نے خطاب کے دوران لڑکے اور لڑکی کے جنسی تعلق سے متعلق بات غلطی سے کہی۔

بھارتی نشریاتی ادارے ’ایشین نیوز انٹرنیشنل‘ (اے این آئی) کے مطابق نتیش کمار نے آبادی کے قابو کو خواتین کی تعلیم سے جوڑا تھا، تاہم انہوں نے نامناسب مثال دی۔

نشریاتی ادارے کی جانب سے شیئر کردہ نتیش کمار کی ویڈیو میں انہیں اسمبلی کے فلور پر نامناسب بات کرتے سنا جا سکتا ہے۔

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ دیگر ریاستوں کے مقابلے بہار میں آبادی بڑھنے کی شرح کم ہے جب کہ ایک تحقیق سے یہ معلوم ہوا ہے کہ جہاں لڑکیاں زیادہ تعلیم یافتہ ہیں وہیں بچوں کی شرح پیدائش کم ہے۔

نتیش کمار کا کہنا تھا کہ جن علاقوں میں لڑکیوں کی تعلیم میٹرک تک ہے، وہاں شرح پیدائش 2 فیصد تک رہی جب کہ انٹرمیڈیئیٹ تک تعلیم حاصل کرنے والی لڑکیوں کے علاقوں میں شرح پیدائش مزید کم ہوئی لیکن بہار میں یہ شرح مزید کم ہے۔

انہوں نے نامناسب مثال پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ شادی کے بعد لڑکے اور لڑکی میں رات کے وقت جنسی تعلق لازمی بات ہے لیکن اگر لڑکی تعلیم یافتہ ہوگی تو لڑکے کو سمجھائے گی۔

ان کے مطابق لڑکی تعلیم یافتہ ہوگی تو وہ لڑکے کو سمجھائیں گی کہ آبادی کو کیسے کنٹرول کرنا ہے اور انہیں کس طرح محفوظ جنسی عمل کرنا چاہیے۔

نتیش کمار کی مذکورہ مثال پر اسمبلی میں بیٹھے ارکان کو مسکراتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، تاہم ان کی بات پر بھارت بھر سے شدید ناراضی کا اظہار کیا گیا۔

نتیش کمار کو سوشل میڈیا پر بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا، تاہم کئی نوجوان سوشل میڈیا صارفین نے ان کی بات سے اتفاق بھی کیا اور کہا کہ انہوں نے اچھی طرح سیکس ایجوکیشن اور آبادی پر قابو کرنے کی بات بیان کی۔

بعض لوگوں نے کہا کہ ممکن ہے کہ نتیش کمار کی جانب سے الفاظ کا انتخاب درست نہ کیا گیا ہو لیکن مذکورہ معاملے پر ایسے ہی بات کی جا سکتی ہے اور اس معاملے پر بات کرنے کے تمام الفاظ پر ہر کسی کو اعتراض ہو سکتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں