تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت کو ’گرفتاری‘ کے بعد رہا کردیا گیا

اپ ڈیٹ 08 دسمبر 2023
شیر افضل مروت کو کچھ دیر بعد رہا کردیا گیا — فائل فوٹو: اسکرین شاٹ شیر افضل مروت/ایکس
شیر افضل مروت کو کچھ دیر بعد رہا کردیا گیا — فائل فوٹو: اسکرین شاٹ شیر افضل مروت/ایکس

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر نائب صدر اور بانی عمران خان کے وکیل شیر افضل مروت کو خیبر پختونخوا کے علاقے لوئر دیر میں مبینہ طور پر گرفتار کرنے کے بعد رہا کردیا گیا۔

ڈان نیوز کے مطابق شیر افضل مروت باجوڑ جا رہے تھے کہ چکدرہ بائی پاس پر لوئر دیر پولیس نے انہیں گرفتار کر لیا۔

پی ٹی آئی کے مقامی رہنما عمران خان چپریال نے کہا کہ سینکڑوں پولیس اہلکاروں نے گھیر کر شیر افضل کو حراست میں لے لیا اور بغیر کسی وارنٹ کے گرفتار کر لیا۔

دیر میں گل آباد کے مقام پر پی ٹی آئی کارکنان نے گرفتاری کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ شیر افضل کی رہائی تک احتجاج جاری رہے گا۔

پی ٹی آئی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر پیغام میں دعویٰ کیا کہ شیر افضل مروت کل ہونے والے ورکرز کنونشن میں شرکت کے لیے باجوڑ آرہے تھے کہ انہیں راستے میں اغوا کر لیا گیا۔

بیان میں شیر افضل مروت کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ دباؤ کے یہ ہتھکنڈے پہلے کام آئے ہیں اور نہ آئندہ آئیں گے۔

اس حوالے سے مزید کہا گیا کہ انتخابات سے قبل دھاندلی کی کوششیں بند کی جائیں اور چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی کہ وہ پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور کارکنوں کے اغوا اور گرفتاری کے معاملے پر غور کرے۔

شیر افضل مروت کو مبینہ گرفتاری کی کچھ دیر بعد رہا کردیا گیا۔

انصاف لائر فورم کے مرکزی سینیر نائب صدر عدیل بٹ نے رہائی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ شیر افضل مروت اپنی منزل کی جانب رواں دواں ہیں۔

تاہم تحریک انصاف کے دعوؤں کے برعکس لوئر دیر پولیس نے تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل کی گرفتاری کی تردید کی ہے۔

ترجمان لوئر دیر پولیس حشمت اللہ خان نے ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شیر افضل کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے بلکہ چکدرہ میں پولیس چیک پوسٹ پر ان سے پوچھ گچھ کی گئی ہے اور پھر وہ روانہ ہو گئے۔

واضح رہے کہ شیر افضل کی مبینہ گرفتاری کا معاملہ ایسے موقع پر سامنے آیا جب دو ہفتے قبل ہی انہیں پاکستان تحریک انصاف کا سینئر نائب صدر بنایا گیا تھا۔

اب تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ شیر افضل مروت کو کس مقدمے یا الزام کے تحت گرفتار کیا گیا تھا لیکن ریاستی اداروں کے خلاف عوام کو اکسانے کے الزام میں 30 اکتوبر کو ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

باجوڑ میں جلسہ گاہ سیل

دوسری جانب ضلعی انتظامیہ نے پی ٹی آئی رہنما و سابق صوبائی وزیر انور زیب کی رہائش گاہ پر ہونے والے ورکرز کنونشن کی جلسہ گاہ کو سیل کر دیا۔

ڈپٹی کمشنر باجوڑ انور الحق نے کہا کہ ہم نے ورکرز کنونشن کے لیے این او سی نہیں دیا تھا اس لیے جلسہ گاہ کو سیل کردیا ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ سابق صوبائی وزیر کے گھر کو نہیں بلکہ جس جگہ پر جلسہ ہورہا ہے اس کو سیل کیا گیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں