رواں ماہ دسمبر کے آغاز میں ریلیز ہونے والی فلم ’اینیمل‘ کے ہدایت کار ریڈی وانگا نے کہا ہے کہ انہوں نے فلم میں وحشی ولن کو سکھ مذہب کے خاندان سے تعلق رکھنے کے باوجود مسلمان کے طور پر اس لیے دکھایا کیوں کہ بھارت میں ہر کوئی اپنا مذہب چھوڑ کر اسلام ہی قبول کرتا ہے۔

’اینیمل‘ میں بوبی دیول نے ولن کا کردار ادا کیا ہے جس کا خاندان پیدائشی سکھ ہوتا ہے لیکن بعد ازاں ان کے نانا مسلمان بن جاتے ہیں، جس وجہ سے بوبی دیول کو کو بھی مسلمان کے طور پر دکھایا گیا۔

فلم میں دیگر تمام کردار سکھ اور ہندو مذہب کے پیروکار دکھائے گئے ہیں لیکن ولن کو بعد میں مسلمان کے طور پر دکھایا گیا ہے، جس وجہ سے فلم پر تنقید بھی کی جا رہی ہے۔

لیکن اب فلم کے ہدایت کار نے منطق پیش کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ فلم میں مسلمان ولن کو دکھانے کا مقصد مسلمانوں کی دل آزاری کرنا نہیں تھا۔

بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس کے مطابق ہدایت کار ریڈی وانگا نے ایک انٹرویو میں منطق پیش کی کہ فلم میں بوبی دیول کو اس لیے مسلمان کے طور پر دکھایا گیا چوں کہ انہیں ایک سے زائد یعنی تین بیویوں کے شوہر کے طور پر بھی دکھانا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت صرف مذہب اسلام میں ہی مرد کو بیک وقت چار بیویاں رکھنے کی اجازت ہے، اس لیے ولن کو مسلمان دکھایا۔

ریڈی وانگا نے دوسری منطق پیش کی کہ چوں کہ بھارت میں زیادہ تر لوگ ذہنی توازن کھونے یا دوسرے مسائل سے دوچار ہونے کے بعد اسلام قبول کرتے ہیں جب کہ بعض مسیحیت کو اپناتے ہیں۔

انہوں نے دلیل دی کہ چوں کہ بھارت میں دوسرے مذہب کا شخص ہندو دھرم کو قبول نہیں کرتا، زیادہ تر اسلام کو قبول کرتے ہیں، اس لیے ولن کو بھی بعد میں مسلمان کے طور پر دکھایا گیا۔

خیال رہے کہ فلم میں بوبی دیول کی تین بیویاں ہوتی ہیں، انہیں فلم میں وحشی ولن کے طور پر دکھایا گیا ہے جو کہ اپنی بیویوں پر بھی جنسی تشدد کرتا دکھائی دیتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں