دنیا کی سب سے بڑی کچی آبادی کہلانے والا کراچی کاعلاقہ اورنگی ٹاؤن جہاں سابقہ مشرقی پاکستان سے ہجرت کرنے والوں کی اکثریت کا بسیرا ہے۔

یہاں قومی اسمبلی کے این اے 246 میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد چار لاکھ سے زائد ہے جبکہ صوبائی اسمبلی کے دو حلقے پی ایس 120 اور 121 بھی اسی حلقے میں آتے ہیں۔

بنگلہ بازار اور اقبال مارکیٹ جیسی مارکیٹیں اس حلقے میں شامل ہیں۔ پاکستان بازار، چشتی نگر۔ مقدوم شاہ کالونی، رئیس امروہی کالونی اور توحید کالونی جیسے علاقے بھی یہاں کا حصہ ہیں۔ ویسے تو پورا اورنگی ٹاؤن ہی مسائل کا گڑھ ہے لیکن این اے 246 کے عوام کے لیے زندگی اذیت کانام بن چکی ہے۔ علاقے میں پانی اس قدر نایاب ہے کہ 2018ء میں صوبائی اسمبلی کے الیکشن جیتنے والے ایم کیو ایم کے صداقت علی اپنی گلی تک کو پانی فراہم نہ کرسکے۔

حلقہ میں گزشتہ 20 برس سے کوئی نیا سرکاری اسکول، اسپتال یا ڈسپنسری نہ بن سکی جبکہ پہلے سے موجود ڈسپنسریاں کھنڈر میں تبدیل ہوچکی ہیں۔ قطر اسپتال اور منصور نگرکے اسپتال کی حالت بھی اچھی نہیں۔ پورے حلقے میں کچی سڑکیں، اجڑی گلیاں اورسیوریج کا تباہ حال نظام گزشتہ حکومتوں کی کارکردگی کانوحہ پڑھ رہی ہیں۔

گزشتہ انتخابات میں یہاں سے ایم کیو ایم کے رہنما امین الحق کامیاب ہوئے جو پورے پانچ سال وفاقی وزیر کے عہدے پرفائز رہے۔ آئندہ انتخابات میں ایک بار پھر امین الحق میدان میں ہیں جبکہ پیپلزپارٹی اورجماعت اسلامی کے امیدوار بھی ایم کیو ایم کے لیے چیلنج ہوں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں