ملک میں عام انتخابات کا بگل بج چکا ہے۔ کراچی کے ضلع شرقی کاحلقہ 245 بھی مسائل کا گڑھ بن چکا ہے۔ تجاوزات، سیوریج نظام کی خرابی اور جرائم کی وارداتیں بھی اس حلقے کے عوام کا بڑا مسئلہ ہیں۔

2018ء میں اس حلقے کے عوام نے پی ٹی آئی کے عطااللہ کو اپنا قومی اسمبلی کا نمائندہ چنا جبکہ صوبائی نشستوں میں بھی ایک پی ٹی آئی اور دوسری ایم کیو ایم کے نام رہی تھی۔

3 لاکھ 75 ہزار ووٹرز والے این اے 245 پر اس وقت ایم کیوایم، پیپلزپارٹی، جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے درمیان کڑے مقابلے کا امتحان ہے۔ عوام کس کے پلڑے میں اپنا وزن ڈالتے ہیں فیصلہ آٹھ فروری کوسامنے آجائے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں