آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں پاکستان کے بلے باز مکمل طور پر ناکام

اپ ڈیٹ 05 جنوری 2024
بابر اعظم چھ ٹیسٹ اننگز میں صرف 126 رنز بنا سکے— فوٹو: اے ایف پی
بابر اعظم چھ ٹیسٹ اننگز میں صرف 126 رنز بنا سکے— فوٹو: اے ایف پی

آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں پاکستان پر ایک مرتبہ پھر کلین سوئپ کے سیاہ بادل منڈلانے لگے ہیں اور سیریز کے تینوں ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کے بلے باز مسلسل ناکامی سے دوچار ہوئے۔

سیریز میں اوپنر عبداللہ شیفق، امام الحق، بابر اعظم اور سعود شکیل مسلسل ناکام ہوتے رہے اور کوئی بھی کھلاڑی آسٹریلین باؤلرز کے خلاف بڑی اننگز نہ کھیل سکا۔

پہلے ٹیسٹ میچ میں 42 اور 2 رنز کی اننگز کھیلنے والے عبداللہ شفیق دوسرے میچ میں 62 اور 4 رنز بنانے کے بعد تیسرے ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں صفر پر آؤٹ ہوئے۔

بابراعظم کی ورلڈ کپ کی ناقص فارم کا سلسلہ دورہ آسٹریلیا میں بھی برقرار رہا اور وہ ایک بھی بڑی اننگز نہ کھیل سکے۔

قومی ٹیم کے سابق کپتان نے پہلے ٹیسٹ میں 21 اور 14 رنز کی باریاں کھیلنے کے بعد دوسرے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں 1 اور دوسری میں 41 رنز اسکور کیے۔

سیریز کے تیسرے ٹیسٹ میچ میں بابر نے پہلی اننگز میں 26 اور دوسری میں 23 رنز بنا کر وکٹ گنوا بیٹھے۔

سعود شکیل بھی مڈل آرڈر میں ٹیم کو سنبھالا نہ دے سکے اور پرتھ ٹیسٹ میں 28 اور 24 رنز بنانے کے بعد میلبرن میں 9 اور 24 رنز کی اننگز کھیلیں۔

سیریز کا تیسرا ٹیسٹ سعود کے لیے سب سے مایوس کن رہا جس کی دونوں اننگز میں وہ صرف 5 اور 2 رنز کی اننگز کھیل سکے۔

امام الحق نے پہلے ٹیسٹ میچ میں نصف سنچری بنا کر 62 رنز کی اننگز کھیلی لیکن دوسری اننگز میں وہ صرف 10 رنز بنا سکے جبکہ دوسرے میچ میں بھی ان کی اننگز 10 اور 12 رنز تک محدود رہیں جس کے بعد تیسرے ٹیسٹ میچ سے انہیں ڈراپ کردیا گیا۔

سیریز کے تیسرے ٹیسٹ میچ میں صائم ایوب کو موقع دیا گیا جو اپنی پہلی ٹیسٹ اننگز میں صفر پر پویلین لوٹ گئے البتہ دوسری اننگز میں انہوں نے قدرے بہتر کھیل پیش کرتے ہوئے 33 رنز بنائے۔

ٹاپ آرڈر میں سب سے بہتر کھیل کپتان شان مسعود نے پیش کیا جنہوں نے پہلے ٹیسٹ میچ میں تو صرف 30 اور 2 رنز کی باریاں کھیلیں لیکن دوسرے میچ کی دونوں اننگز میں ںصف سنچریاں بناتے ہوئے 54 اور 60 رنز کی باریاں کھیلیں۔

سیریز کے تیسرے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں بھی شان مسعود نے دونوں اوپنرز کے آؤٹ ہونے کے بعد 35 رنز کی اننگز کھیلی لیکن دوسری اننگز میں وہ گولڈن ڈک پر آؤٹ ہو گئے۔

سرفراز احمد کی پہلے ٹیسٹ میچ میں ناکامی کے بعد محمد رضوان کو موقع دیا گیا تو انہوں نے 42 اور 35 رنز کی باریاں کھیلیں اور پھر تیسرے میچ کی پہلی اننگز میں بھی انہوں نے مشکل وقت میں 88 رنز بنائے۔

آغا سلمان سب سے نمایاں نظر آتے ہیں جنہوں نے پہلے ٹیسٹ میچ میں تو صرف مجموعی طور پر 33 رنز بنائے لیکن دوسرے میچ کی پہلی اننگز میں ناکامی کے بعد وہ دوسری اننگز میں 50 رنز بنانے میں کامیاب رہے۔

تیسرے ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں بھی آغا سلمان نے 53 رنز کی باری کھیلی لیکن دوسری اننگز میں وہ صفر پر ہی پویلین لوٹ گئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں