ایران کے پاسداران انقلاب نے عراقی شہر اربیل میں دہشت گرد گروہوں پر بیلسٹک میزائل سے حملہ کردیا، حملوں کے بعد کئی مقامات پر آگ لگ گئی۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق پاسداران انقلاب کے حکام نے بتایا کہ انہوں نے اربیل میں اسرائیل کے جاسوسی ایجنسی موساد کے ہیڈکوارٹر اور دہشت گرد گروہ کے اجتماع کو بیلسٹک میزائل سے نشانہ بنایا ہے۔

انہوں نے شام میں بھی ایران مخالف دہشت گرد گروہ کے ٹھکانوں پر حملوں کا دعویٰ کیا ہے۔

خبر ایجنسی کے مطابق اربیل میں ایرانی پاسداران انقلاب کے حملوں میں کردستان کے مشہور کاروباری شخصیت سمیت 4 شہری ہلاک جبکہ 6 زخمی ہوگئے ہیں، اربیل کے گورنر نے حملوں کو دہشت گردانہ اور غیر انسانی عمل قرار دیا ۔

امریکا کا ردعمل

دوسری جانب امریکا نے کہا ہے کہ اربیل میں امریکی قونصل خانے اور فوجی اڈو کے قریب دھماکوں کی آوازیں سنی گئی تاہم ایرانی پاسداران انقلاب کے حملوں میں ان کے کسی فوجی اہلکار اور املاک کو نقصان نہیں پہنچا۔

ترجمان قومی سیکیورٹی کونسل ایڈرین واٹسن نے واضح کیا کہ وہ عراق کی خود مختاری، آزادی اور علاقائی سالمیت کی حمایت کرتا ہے اور ایرانی پاسداران انقلاب کے بعد صورت حال کا قریب سے جائزہ لے رہے ہیں۔

یہ حملے ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب گزشتہ برس 7 اکتوبر کو اسرائیل اور فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد سے اِس تنازع کے اثرات مشرق وسطیٰ میں پھیلنے کے خدشات میں اضافہ ہورہا ہے۔

ایران کے پاسداران انقلاب کا کہنا ہے کہ یہ حملے اسرائیلی حکومت کے حالیہ حملوں کے جواب میں کیے گئے ہیں۔

یاد رہے کہ رواں ماہ ایران کے شہر کرمان میں سابق جنرل قاسم سلیمانی کے مقبرے کے قریب 2 دھماکوں میں کم از کم 103 افراد جاں بحق اور 200 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

ایران نے کرمان دھماکوں کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچانے کا اعلان کیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں