سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ فلسطین کے مسئلے کو حل کیے بغیر اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر نہیں آسکتے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق امریکی نشریاتی ادارے ’سی این این‘ کے فرید زکریا کو یہ پوچھے جانے پر کہ کیا قابل اعتبار اور ناقابل واپسی فلسطینی ریاست کے بغیر کوئی معمول کے تعلقات نہیں ہو سکتے، شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود نے بتایا کہ ’یہ واحد راستہ ہے جس سے ہم فائدہ اٹھا سکتے ہیں لہٰذا ہاں، کیونکہ ہمیں استحکام کی ضرورت ہے اور صرف مسئلہ فلسطین کے حل سے ہی استحکام آئے گا‘۔

سعودی وزیر خارجہ کے ریمارکس اس انٹرویو کا حصہ تھے جو اصل میں گزشتہ ہفتے سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں منعقد ہونے والے ورلڈ اکنامک فورم کے موقع پر ریکارڈ کیا گیا تھا اور اتوار کو سی این این پر نشر ہوا۔

شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ ’غزہ میں تنازع کو کم کرنا اور شہریوں کی ہلاکتوں کو روکنا سعودی عرب کی اہم توجہ ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’ہم جو کچھ دیکھ رہے ہیں وہ یہ ہے کہ اسرائیلی، غزہ اور اس کی شہری آبادی کو کچل رہے ہیں، یہ مکمل طور پر غیر ضروری ہے، مکمل طور پر ناقابل قبول ہے اور اسے روکنا ہوگا‘۔

غزہ کی مقامی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ 7 اکتوبر کو فلسطینی گروپ کی طرف سے اسرائیل پر حملے کے بعد سے خطے پر صہیونی ریاست کے حملے میں 25 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک اور 62 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں