شمر جوزف کی تباہ کن باؤلنگ، ویسٹ انڈیز کی 27 سال بعد آسٹریلیا کیخلاف ٹیسٹ میں تاریخی فتح

اپ ڈیٹ 28 جنوری 2024
شاندار کارکردگی دکھانے پر شمر جوزف کو میچ اور  سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا—فوٹو:ایکس
شاندار کارکردگی دکھانے پر شمر جوزف کو میچ اور سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا—فوٹو:ایکس

سیریز میں ڈیبیو کرنے والے فاسٹ باؤلر شمر جوزف نے تباہ کن باؤلنگ کرتے ہوئے ویسٹ انڈیز کو آسٹریلیا کے خلاف برسبین میں تاریخ ساز فتح سے ہمکنار کردیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق ویسٹ انڈیز کے تیز گیند باز شمر جوزف نے برسبین میں دوسرے ٹیسٹ کے چوتھے دن شاندار باؤلنگ کرتے ہوئے اپنی ناتجربہ کار ٹیم کو آسٹریلیا کے خلاف 8 رنز سے کامیابی دلائی۔

ایک سیشن میں 6 وکٹیں اور مجموعی طور پر میچ میں 68 رنز دے کر 7 وکٹیں حاصل کرنے والے شمر جوزف گزشتہ روز مچل اسٹارک کی تیز رفتار گیند پاؤں پر لگنے کی وجہ سے ریٹائر ہرٹ ہو کر میدان سے باہر چلے گئے تھے۔

216 کے تعاقب میں میچ کے چوتھے روز آسٹریلیا کی پوری ٹیم 207 پر ڈھیر ہوگئی اور فاسٹ فاؤلر نے ویسٹ انڈیز کو 1997 کے بعد ٹیسٹ میں پہلی جیت دلادی۔

ویسٹ انڈیز کی ٹیم اپنی دوسری اننگز میں 193 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی تھی جب کہ اس سے قبل آسٹریلیا کے کپتان پیٹ کمنز نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے اپنی پہلی اننگز 289 رنز 9 کھلاڑی آؤٹ پر ڈیکلیئر کردی تھی جب کہ ان کی ٹیم اس وقت مہمان ٹیم کی پہلی اننگز 311 کے مجموعی اسکور سے پیچھے تھی۔

ایڈیلیڈ میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میں آسٹریلیا نے ویسٹ انڈیز کو 10 وکٹوں سے شکست دی تھی، مہمان ٹیم کی تاریخ فتح کے ساتھ 2 میچوں کی سیریز اب ایک، ایک سے برابر ہوگئی ہے۔

گزشتہ روز گیند لگنے کی وجہ سے شمر جوزف کو اسکین کے لیے ہسپتال بھی بھیجا گیا تھا اور آج میچ شروع ہونے سے ایک گھنٹہ قبل تک بھی یہ واضح نہیں تھا کہ وہ باؤلنگ کراسکیں گے یا نہیں۔

انہوں نے کھیل کے چوتھے روز ویسٹ انڈیز کی جیت کی امیدوں کو زندہ رکھنے کے لیے لگاتار دو گیندوں پر 42 ر نز بنانے والے کیمرون گرین اور اہم بلے باز ٹریوس ہیڈ کو پویلین کی راہ دکھائی، آسٹریلیا کی جانب سے اسٹیو اسمتھ اکیانوے رنز بناکر نمایاں رہے۔

شاندار کارکردگی دکھانے پر شمر جوزف کو میچ اور سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

غیر ملکی اداروں کی رپورٹس کے مطابق ویسٹ انڈیز کی ٹیم میں شامل ہونے سے قبل شمر جوزف نے ایک سیکیورٹی کمپنی میں بطور ایک گارڈ کے نوکری کی اور 2018 تک ان کے گاؤں میں انٹرنیٹ کی سہولت دستیاب نہیں تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں