ایک منفرد مگر طویل تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ موٹاپے کے شکار افراد یا زائد الوزن لوگوں کو تنہائی کا شکار کرنا، انہیں نظر انداز کرکے ان سے میل جول ختم کرنا ان کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے اور ان کی قبل از وقت موت ہوسکتی ہے۔

ماضی میں کی جانے والی متعدد تحقیقات میں ماہرین بتا چکےہیں کہ زائد الوزن اور زائد العمر افراد کو تنہائی کا شکار کرنے سے ان میں قبل از وقت موت کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

اب ماہرین نے 3 لاکھ سے زائد افراد کےوزن، ان میں ہونے والی طبی پیچیدگیوں اور ان کے موت کے اسباب اور وقت کو نوٹ کرکے حیران کن نتائج اخذ کیے ہیں۔

طبی جریدے جاما نیٹ ورک میں شائع تحقیق کے مطابق ماہرین نے موٹاپے کے شکار 3 لاکھ افراد کے ڈیٹا اور صحت کا جائزہ لیا، ماہرین نے 2005 اور 2006 میں موٹاپے کا شکار ہونے والے افراد کی جانچ پڑتال کی۔

بعد ازاں ماہرین نے 2021 میں ان تمام افراد کے ڈیٹا کو دوبارہ دیکھا، ماہرین نے تمام رضاکاروں میں بلڈ پریشر، امراض قلب، شوگر اور ڈپریشن سمیت دیگر طبی پیچیدگیوں اور بیماریوں کو بھی نوٹ کیا۔

تحقیق کا حصہ بننے والے زیادہ تر افراد کی عمریں تحقیق شروع ہونے کے وقت 55 برس تھیں اور ان میں نصف خواتین تھیں۔

ماہرین نے نتائج اخذ کیے کہ موٹاپے کے شکار وہ افراد جو تنہائی کا شکار ہوئے، جن سے لوگوں نے ملنا جلنا چھوڑ دیا، انہیں نظر انداز کرنے لگے، وہ باقیوں کے مقابلے جلد فوت ہوگئے۔

ماہرین کے مطابق موٹاپے کے شکار افراد کا سماجی بائیکاٹ کرنا، انہیں فالتو اور غیر اہم سمجھ کر انہیں نظر انداز کرنا، ان کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے، یہ عمل انہیں سنگین بیماریوں سے زیادہ متاثر کر سکتا ہے۔

ماہرین نے نوٹ کیا کہ شوگر، ہائی بلڈ پریشر، ڈپریشن اور شراب نوشی کرنے والے موٹاپے کے شکار افراد کے مقابلے وہ افراد جلد چل بسے، جنہیں سماجی طور پر تنہائی کا شکار کردیا گیا، انہیں نظر انداز کیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں