غزہ میں ہاتھ اور پاؤں سے بندھی 30 سے زائد لاشیں برآمد ہونے کے بعد فلسطینی حکام نے بین الاقوامی سطح پر تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے

قطری نشریاتی ادارہ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق شمالی غزہ میں حماد اسکول کے قریب ریت سے سیاہ رنگ کی پلاسٹک کی تھیلیاں برآمد ہوئی تھیں۔

رپورٹ کے مطابق قتل کیے جانے والے فلسطینیوں کی آنکھوں پر پٹی بندھی ہوئی تھی اور ان کے جسم پر تشدد کے نشانات تھے اور ان کے ہاتھوں اور پاؤں میں ہتھکڑیاں بھی لگی ہوئی تھیں، یہ لاشیں تقریباً سڑ چکی ہیں جس کی وجہ سے ان کی شناخت بہت مشکل ہے۔

فلسطینی حکام نے الزام لگایا کہ اسرائیل فلسطینی قیدیوں کو قتل کررہا ہے۔

بڑی تعداد میں لاشیں ملنے پر فلسطینی وزارت خارجہ نے بین الاقوامی سطح پر تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ تحقیقات کے لیے بین الاقوامی ٹیم غزہ کا دورہ کرے تاکہ نسل کشی کی حقیقت کا پتہ لگایا جاسکے۔

فوٹو: الجزیرہ
فوٹو: الجزیرہ

دوسری جانب حماس کا کہنا ہے کہ انسانی حقوق کے اداروں کو اس نشل کشی کو رپورٹ کرنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کے خلاف گھناؤنا جرم اسرائیل پر لعنت بن کر رہے گا، وہ دن ضرور آئے گا جب یہ لوگ اپنے جرائم اور بربریت کے لیے جوابدہ ہوں گے۔

یاد رہے کہ عالمی عدالت انصاف نے اسرائیل کو غزہ میں ہلاکتوں اور نقصان کم کرنے کا حکم دیا گیا تھا تاہم غزہ میں فوجی آپریشن بند کرنے یا جنگ بندی کا حکم نہیں دیا تھا۔

7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 27 ہزار 19 افراد شہید اور 66 ہزار 139 زخمی ہو چکے ہیں، 7 اکتوبر کو حماس کے حملوں سے اسرائیل میں مرنے والوں کی نظر ثانی شدہ تعداد ایک ہزار 139 ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں