سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اراکین نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف احتجاج کیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق سینیٹر سلیم مانڈوی کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں سینیٹر سعدیہ عباسی نے کہا کہ گیس کا بل ایک، ایک لاکھ روپے تک پہنچ چکا ہے، وزارت خزانہ لوگوں کو گیس کے بھاری بل بھیج رہی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ عام آدمی کے لیے گیس کا بل بھرنا مشکل ہو چکا ہے، عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے دباؤ پر گیس اور بجلی کے بل بڑھائے جا رہے ہیں۔

سینیٹر کامل علی آغا نے دریافت کیا کہ کیا اس ملک کو آئی ایم ایف نے چلانا ہے؟

اس پر چیئرمین سینیٹ قائمہ کمیٹی سلیم مانڈوی والا نے بتایا کہ گیس کی قیمتوں میں اضافے کا وزارت خزانہ سے تعلق نہیں ہے، پیٹرولیم ڈویژن گیس کی قیمتوں میں اضافے کو دیکھ رہی ہے۔

اس پر سینیٹر کامل علی آغا کا کہنا تھا کہ یہ سب ملے ہوئے ہیں۔

یاد رہے کہ 6 فروری کو آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی ایک اور شرط پورا کرنے کی تیاری کرتے ہوئے گیس کا اوسط ٹیرف مزید 35.13 فیصد تک بڑھانےکی منظوری دے دی تھی۔

اوگرا نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ وفاقی حکومت کو بھجوادیا اور وفاقی حکومت کی منظوری کے بعد اوگرا نوٹی فکیشن جاری کرے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں