اسرائیلی فوجیوں کا غزہ کے سب سے بڑے النصر ہسپتال میں چھاپہ مار دیا، جس کی وجہ سے ہسپتال میں مریضوں میں خوف اور افراتفری پھیل گئی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے آن لائن پلیٹ فارم پر پوسٹ کی گئی ویڈیو میں چھاپے کے دوران افراتفری، چیخ و پکار اور فائرنگ کی آوازیں دکھائی دے رہی ہیں۔

اسرائیلی فوج نے خان یونس کے الناصر ہسپتال میں داخل ہوتے ہی بھاری ٹینک اور مشین گن سے فائر کیے۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان نے ہسپتال میں چھاپے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ حماس کے سہولت کار ہسپتال میں چھپے ہوئے ہیں جہاں یرغمالیوں کو رکھا ہوا ہے اور ہو سکتا ہے کہ یرغمالیوں کی لاشیں اب بھی وہاں موجود ہوں۔

دوسری جانب حماس کے ترجمان نے اسرائیل کے دعوے کو جھوٹا قرار دیا۔

غزہ کے طبی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل بے گھر ہونے والے لوگوں اور طبی عملے کو زبردستی ہسپتال سے باہر نکال رہی ہے۔

یاد رہے کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے باعث 7 اکتوبر کے بعد سے اب تک 28 ہزار 473 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ ہزاروں زخمی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں