پاکستان نے ہمیشہ فلسطینیوں کے حقوق کا دفاع کیا ہے، نگران وزیر قانون کا عالمی عدالت انصاف میں مؤقف

اپ ڈیٹ 23 فروری 2024
عدالت میں 52 ممالک اور انسانی حقوق کی 3 تنظیموں کے نمائندے موجود ہیں — فوٹو: ڈان نیوز
عدالت میں 52 ممالک اور انسانی حقوق کی 3 تنظیموں کے نمائندے موجود ہیں — فوٹو: ڈان نیوز

نگران وزیر قانون احمد عرفان اسلم نے عالمی عدالت انصاف میں فلسطین پر اسرائیلی قبضے کے کیس کی سماعت میں پاکستان کا مؤقف پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ فلسطینیوں کے حقوق کو اجاگر کیا ہے، عالمی عدالت انصاف فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کو تسلیم کر چکی ہے اور پاکستان فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کا حامی ہے۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی ’اے پی پی‘ کے مطابق وزارت قانون و انصاف سے جاری پریس ریلیز میں بتایا گیا کہ وفاقی وزیر قانون احمد عرفان اسلم نے دی ہیگ میں قائم عالمی عدالت انصاف میں کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ فلسطین پر اسرائیل کے غاصبانہ قبضے کی مخالفت کی ہے، پاکستان نے مسئلہ فلسطین کو ہر فورم پر اٹھایا۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل منظم طریقے سے فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے، فلسطین کا تاریخی تشخص فوری طور پر بحال کیا جائے۔

وزیر قانون نے کہا کہ پاکستان دو ریاستی حل کا حامی ہے، پاکستان عالمی عدالت انصاف کی حمایت جاری رکھے گا، اسرائیل فوری طور پر غزہ سے فوجیوں کو نکالے کیونکہ یہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کے لیے ضروری ہے، فلسطین پر اسرائیل کے غیر قانونی قبضے کا فوری خاتمہ کیا جائے، فلسطین میں معصوم بچوں کا بے دردی سے قتل کیا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں اسرائیلی بمباری سے عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن چکی ہیں، اقوام عالم اسرائیل جارحیت کو فوری طور پر رکوانے میں کردار ادا کریں، عالمی انسانی حقوق کی تنظیمیں فلسطینیوں کی مدد کریں۔

احمد عرفان اسلم نے کہا کہ مغربی کنارے پر اسرائیل کی غیر قانونی آباد کاری کو روکا جائے، آزادی بین الاقوامی قانون کے تحت ہر انسان اور قوم کا بنیادی حق ہے، مقبوضہ بیت المقدس میں عیسائیوں کو بھی گرجا گھروں میں جانے کی اجازت نہیں، پاکستان کا مطالبہ ہے کہ عالمی عدالت انصاف فلسطینیوں سے متعلق انصاف کرے۔

عدالت میں 52 ممالک اور انسانی حقوق کی 3 تنظیموں کے نمائندے موجود ہیں۔

واضح رہے کہ بین الاقوامی عدالت انصاف 19 سے 26 فروری تک دی ہیگ کے پیس پیلس میں عوامی سماعتوں کا انعقاد کر رہی ہے۔

پاکستان کے دفتر خارجہ نے اعلان کیا تھا کہ مشرقی یروشلم سمیت فلسطین سے متعلق اسرائیلی پالیسیوں کے حوالے سے 23 فروری کی شام وزیر قانون و انصاف احمد عرفان اسلم عالمی عدالت انصاف میں پاکستان کے مؤقف کی نمائندگی کریں گے۔

عدالت میں پیر (19 فروری) کو تین گھنٹے تک جاری رہنے والے سماعت کے دوران فلسطینی کی نمائندگی کرنے والے 7 نمائندوں نے کہا کہ مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں اسرائیل کی حکمرانی غیر قانونی ہے، انہوں نے اسرائیل پر نسل پرستی اور نسل کشی سمیت دیگر جرائم کا الزام لگایا۔

منگل (20 فروری) کو عدالت میں جنوبی افریقی وفد نے اسرائیل پر ایسے ہی الزامات لگائے۔

البتہ اسرائیل نے اپنے دفاع کے لیے کوئی وفد نہیں بھیجا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں