الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 9 مارچ کو صدارتی انتخابات کے شیڈول کا اعلان کردیا ہے جس کے بعد 14 مارچ کو سینیٹ کی 6 نشستوں پر پولنگ ہوگی، تاہم پارلیمنٹ کا ایوان بالا الجھن کا شکار ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سینیٹ کی 6 نشستیں ایوان بالا کے اراکین کے قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر منتخب ہونے کے بعد خالی ہوئی ہیں۔

آئین کا آرٹیکل 223 واضح طور پر دوہری رکنیت پر پابندی عائد کرتا ہے، آرٹیکل کی ذیلی دفعہ 4 کے تحت اگر پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں یا صوبائی اسمبلی کا کوئی رکن دوسری نشست کے لیے امیدوار بنتا ہے (جسے وہ اپنی پہلی نشست کے ساتھ برقرار نہیں رکھ سکتا) تو دوسرے نشست پر اس کے منتخب ہوتے ہی اس کی پہلی نشست خالی ہو جاتی ہے۔

تاہم گزشتہ روز آئینی شق کی واضح خلاف ورزی کرتے ہوئے سینیٹ کے اجلاس میں 2 ’اجنبیوں‘ نے شرکت کی، ان میں پاکستان پیپلزپارٹی کے نثار کھوڑو اور جام مہتاب ڈہر شامل تھے، جو پہلے ہی سندھ اسمبلی کے رکن منتخب ہو چکے ہیں۔

اِن دونوں کے نام اُن 6 سینیٹرز کی فہرست میں شامل ہیں جن کی نشستیں خالی ہوچکی ہیں اور ان پر 14 مارچ کو انتخابات ہونے والے ہیں۔


مکمل خبر پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں