کراچی اور ٹھٹھہ کے درمیانی علاقے حجامڑو کریک کے مقام پر کشتی ڈوبنے سے جاں بحق 4 مزید مچھیروں کی لاشیں سمندر سے نکال لی گئیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاک بحریہ اور میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی نے مشترکہ آپریشن کرتے ہوئے لاشیں بر آمد کیں۔

ترجمان پاک فوج کے مطابق کشتی پانچ مارچ کو کھلے سمندر میں ہجامڑو کریک کے قریب حادثے کا شکار ہوئی تھی۔

آئی ایس پی آر نے کہا کہ آپریشن میں ہوائی جہاز، ہیلی کاپٹرز، بحری جہاز اور فاسٹ بوٹس نے حصہ لیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کشتی ڈوبنے سے جاں بحق مچھیروں میں سے 10 کی لاشوں کو نکال لیا گیا تھا، پاکستان فشر فوک فورم کراچی کے صدر مجید موٹانی نے ڈان کو بتایا تھا کہ کیٹی بندر کے قریب ہجامڑو کریک پر پیش آنے والا یہ اس طرح کا چوتھا واقعہ ہے جہاں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کی وجہ سے کشتی الٹ گئی۔

پاکستان فشر فوک فورم کراچی کے صدر نے کہا تھا کہ اس طرح کے دو واقعات میں ماہی گیروں کو بچا لیا گیا تھا جبکہ تیسرے واقعے میں ایک ماہی گیر ڈوب کر جاں بحق ہو گیا تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے سمندر میں اونچی سمندری لہریں بلند ہوتی ہیں یا طوفان آتے ہیں جس کے نتیجے میں کشتیوں کو حادثات پیش آتے رہتے ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ 5 مارچ کو رونما ہونے والا یہ واقعہ اس وجہ سے زیادہ جانی نقصان ہوا کیونکہ یہ رات 4 بجے کے قریب پیش آیا تھا اور بروقت ریسکیو آپریشن شروع نہیں کیا جاسکا تھا۔

’ڈان نیوز‘ کے مطابق حادثے کا شکار ماہی گیروں کی کشتی ابراہیم حیدری سے مچھلی کے شکار کے لیے روانہ ہوئی تھی جس میں 50 ماہ گیر سوار تھے۔

کراچی اور ٹھٹھہ کےدرمیانی علاقہ حجامڑو کریک کے مقام پر ماہی گیروں کی کشتی تیز ہواؤں کے باعث بلند لہروں کا شکار ہوکر سمندر میں ڈوب گئی تھی۔

ریسکیو آپریشن کے دوران کشتی میں سوار تمام 50 ماہی گیروں میں سے 35 سے زائد کو ریسکیو کر لیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں