عالمی اداروں کے دباؤ کے باوجود نیتن یاہو رفح میں فوجی کارروائی پرمصر

17 مارچ 2024
اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو— فائل فوٹو: اے ایف پی
اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو— فائل فوٹو: اے ایف پی

اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے عالمی اداروں کے دباؤ کے باوجود غزہ میں حماس کے خلاف کارروائیاں جاری رکھنے اور رفح میں کارروائی کرنے کا اعلان کیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق نیتن یاہو نے کابینہ کے اجلاس کو بتایا کہ اسرائیل رفح میں کارروائی کرے گا، اس میں چند ہفتے لگیں گے اور یہ لازمی ہو گا۔

تاہم اسرائیلی وزیر اعظم نے یہ واضح نہیں کیا کہ یہ اس آپریشن میں چند ہفتے لگیں گے یا یہ چند ہفتوں تک جاری رہے گا۔

پانچ ماہ سے زائد عرصے سے جاری اس جنگ میں غزہ کی پٹی پر رفح کا چھوٹا سا علاقہ فلسطینیوں کے لیے واحد جائے پناہ ہے جہاں اس وقت لاکھوں لوگ پناہ لیے ہوئے ہیں۔

جرمن چانسلر اولف شولز سے یروشلم میں ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ جب اسرائیلی فوج رفح میں کارروائیاں شروع کرے گی تو وہ وہاں لوگوں پھنسا نہیں رہنے دے گی۔

اسرائیل کے اتحادی نیتن یاہو پر مسلسل دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ رفح میں فوج آپریشن شروع نہ کریں جہاں اس وقت 10 لاکھ سے زائد نقل مکانی کرنے والے افراد موجود ہیں۔

ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں اولف شولز نے کہا کہ میری غزہ میں لوگوں کو انسانی بنیادوں پر امداد پہنچانے کے حوالے سے نیتن یاہو سے گفتگو ہوئی ہے، ہم فلسطینیوں کو بھوک سے مرتا نہیں دیکھ سکتے۔

کابینہ کے اجلاس کے دوران نیتن یاہو نے اتحادی ممالک کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کیا آپ لوگوں کی یادداشت اتنی کمزور ہے؟ کیا آپ 7 اکتوبر کو اتنی جلدی بھول گئے جو ہولوکاسٹ کے بعد صہیونیوں کا سب سے بڑا قتل عام تھا، کیا اسرائیل کو حماس کے خلاف اپنے دفاع کے حق سے محروم کرنے کی آپ کو اتنی جلدی ہے؟۔

گزشتہ سال 7 اکتوبر کو حماس نے اسرائیل کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کی تھی جس میں سرکاری اعدادوشمار کے مطابق 1200 افراد مارے گئے تھے جبکہ 257 افراد کو حماس نے یرغمال بنا لیا تھا۔

اس کے بعد سے اسرائیل نے غزہ پر وحشیانہ بمباری کا سلسلہ شروع کیا تھا جو پانچ ماہ سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود مسلسل جاری ہے اور اس میں اب تک 31 ہزار 600 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں