لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے اچھرہ بازار میں خاتون کو ہراساں کرنے کے مقدمے میں ملوث 3 ملزمان کی ضمانتیں منظور کرلیں۔

’ڈان نیوز‘ کے مطابق انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے درخواستِ ضمانت پر فیصلہ سنایا۔

عدالت نے مقدمے میں گرفتار ملزم محمد ندیم، عادل سرور، بلال اور التمش ثقلین کی ضمانتیں منظور کرلی۔

علاوہ ازیں پولیس نے مقدمے میں نامزد ملزم علیم الدین اور خالد شہنشاہ کی درخواست قبل از گرفتاری منظور کرتے ہوئے دونوں کو مقدمے سے بےگناہ قرار دے دیا۔

یاد رہے کہ 25 فروری کو صوبہ پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور کے کاروباری علاقے اچھرہ میں عربی حروف تہجی والا لباس پہننے پر مشتعل ہجوم نے خاتون پر توہین مذہب کا الزام لگایا، خاتون پولیس افسر کی بروقت کارروائی نے صورتحال کو نہ صرف بگڑنے سے بچایا بلکہ خاتون کو بھی مشتعل ہجوم سے بحفاظت نکال لیا تھا۔

پولیس کے مطابق خاتون اپنے شوہر کے ہمراہ شاپنگ کرنے گئی تھی، خاتون نے ایک لباس پہنا ہوا تھا جس میں کچھ عربی حروف تہجی لکھے ہوئے تھے جس پر لوگوں نے سخت ناپسندیدگی کا اظہار کیا اور خاتون سے فوری طور پر لباس کو تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

اس صورتحال میں پنجاب پولیس کی خاتون پولیس آفیسر اے ایس پی گلبرگ شہر بانو نقوی 15 ہیلپ لائن کی کال پر جائے وقوع پہنچیں، ان کی جانب سے بروقت کارروائی نے صورتحال کو نہ صرف بگڑنے سے بچایا بلکہ خاتون کو بھی مشتعل ہجوم سے بحفاظت باہر نکال لیا تھا۔

بعدازاں خاتون پر عربی حروف تہجی والا لباس پہننے پر توہین مذہب کا الزام عائد کرتے ہوئے ہراساں کرنے والے مشتعل ہجوم کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا تھا۔

19 مارچ کو لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے مذکورہ مقدمے میں ملوث 4 ملزمان کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں