روس کے دارالحکومت ماسکو کے کنسرٹ ہال پر حملے کے ملزمان پر دہشت گردی کے الزام میں فرد جرم عائد کردی گئی، ملزمان نے عدالت میں جرم کا اعتراف کرلیا۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق حملے میں گرفتار 3 ملزمان کو ماسکو کی عدالت میں آنکھوں پر پٹی باندھ کر پیش کیا گیا جبکہ چوتھے ملزم کو وہیل چیئر پر لایا گیا، عدالت میں پیش کرنے کے دوران ان کے چہرے پر زخم کے نشانات دیکھے گئے۔

ان تمام ملزمان پر دہشت گردی کی کارروائی کا الزام عائد کیا گیا تھا، روسی حکام نے بغیر ثبوت کے، یوکرین کے ملوث ہونے کا دعویٰ کیا ہے، یوکرینی صدر کا کہنا ہے کہ یہ دعویٰ ’بے بنیاد‘ہے۔

چاروں ملزمان کی شناخت شمس الدین فریدونی ، فیضوف، مرزوئیف اور رشابالیزود کے نام سے ہوئی۔

ٹیلی گرام میسجنگ سروس پر ایک عدالتی بیان میں کہا گیا ہے کہ چاروں ملزمان نے عدالت کے سامنے پیشی کے موقع پر جرم کا اعتراف کرلیا ہے، ملزمان کا تعلق تاجکستان سے ہے جنہیں 22 مئی تک حراست میں رکھا جائے گا۔

یاد رہے کہ ان ملزمان کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب جمعہ (22 مارچ) کی رات 4 مسلح افراد نے ماسکو میں واقع کروکس سٹی ہال پر دھاوا بول دیا، جہاں ایک اندازے کے مطابق 6 ہزار لوگ موجود تھے، جو ایک کنسرٹ میں شریک تھے۔

حملہ آوروں نے اندھا دھند فائرنگ کے بعد آگ بھی لگائی جس نے کنسرٹ کے ہال کو لپیٹ میں لے لیا اور چھت گر گئی۔

روسی حکام نے بتایا کہ حملے میں اب تک 137 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوئے۔

دوسری جانب امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ حملے کے کچھ گھنٹوں بعد ہی دہشت گرد تنظیم داعش نے ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

روس میں 7 دیگر افراد کو حملے میں ملوث ہونے کے شبہ میں گرفتار کیا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں