کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن میں ڈکیتی مزاحمت پر زوہیب نامی نوجوان کو قتل کردیا گیا۔

’ڈان نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق زوہیب اپنے ماموں کے گھر دعوت افطار کے بعد لیاقت آباد واپس جارہا تھا کہ عبداللہ ٹاؤن موڑ پر ڈاکوؤں نے موبائل چھیننے کی کوشش کی، نوجوان نے مزاحمت کی تو ملزمان گولی مار کر فرار ہوگئے۔

مقتول کے مامو نے بتایا کہ بھانجہ افطار کے لیے ہمارے گھر آیا تھا، وہ لیاقت آباد ایف سی ایریا میں رہائش پذیر تھا، افطار کے بعد گھر سے نکلا تو 4 ڈاکو گلی میں آئے، ملزمان 2 موٹر سائیکلوں پر سوار تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملزمان نے موبائل چھیننے کی کوشش کی، ہم نے ڈاکوؤں کو دیکھتے ہی اپنے گھر کا دروازہ بند کر لیا تھا کہ کچھ دیر بعد فائرنگ کی آواز آئی، اس کے بعد ہم نے باہر آکر دیکھا تو زوہیب خون میں لت پت تھا۔

واردارت کے بعد پولیس افسران اور کرائم سین یونٹ نے جائے وقوع کا دورہ کیا اور شواہد اکھٹا کیے، پولیس نے بتایا کہ جائے وقوع سے پستول کی ایک گولی اور ایک خول ملا جسے فارنزک لیبارٹری بھیجا جائے گا۔

پولیس کے مطابق ملزمان کا سراغ لگانے کے لئے جیوفیسنگ بھی کی جارہی ہے۔

وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے وقوعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایچ او سرجانی ٹاؤن کو فوری طور پر معطل کردیا۔

وزیر داخلہ سندھ نے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ویسٹ سے معطل ایس ایچ او کا سابقہ اور حالیہ ریکارڈ بھی طلب کرلیا۔

تبصرے (0) بند ہیں