راولپنڈی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (آر ڈے اے) نے سوسائٹی مکینوں کی شکایات پر اپنی ٹیم کے علاقے کے دورے کے بعد بحریہ ٹاؤن میں مبینہ غیر قانونی تعمیرات کا نوٹس لے لیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق آر ڈی اے کی ڈائریکٹر کنزہ مرتضیٰ نے بتایا کہ بحریہ ٹاؤن کے رہائشیوں نے ایک ایسوسی ایشن کے بینر تلے ان سے ملاقات کی اور گرین ایریاز، پارکس، نکاسی آب کے نظام اور سڑکوں کے لیے مختص پلاٹوں پر غیر قانونی تعمیرات اور تجاوزات کی نشاندہی کی۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے آر ڈی اے کے ڈاکٹر جمشید آفتاب اور بلڈنگ کنٹرول برانچ کے اہلکاروں پر مشتمل ایک ٹیم تشکیل دی جنہوں نےسوسائٹی کا دورہ کرتے ہوئے ہاؤسنگ سوسائٹی میں غیر قانونی سرگرمیوں کا سراغ لگایا۔

کنزہ مرتضی کا کہنا تھا کہ مکینوں نے نشاندہی کی کہ ہاؤسنگ اسکیم کے فیز 8 کا لے آؤٹ پلان ابھی تک آر ڈی اے کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ نہیں کیا گیا، اس پر انہوں نے آر ڈی اے انفارمیشن ٹیکنالوجی برانچ کو ہدایات دیں کہ وہ آر ڈی اے کے انتظامی کنٹرول میں منظور شدہ ہاؤسنگ اسکیموں کے تمام لے آؤٹ پلان اپ لوڈ کرے۔

انہوں نے بتایا کہ بحریہ ٹاؤن فیز 8 میں کچھ مسائل پائے گئے، آر ڈی اے نے کچھ زیر تعمیر عمارتوں کو سیل کر دیا اور سہولت فراہم کرنے والے پلاٹوں پر تجاوزات کے خلاف وارننگ بھی جاری کردی ہے۔

کنزہ ہاشمی کا مزید کہنا تھا کہ اس کے علاوہ آر ڈی اے لوگوں کو کسی بھی غیر قانونی ہاؤسنگ اسکیم میں سرمایہ کاری نہ کرنے کے لیے آگاہی مہم شروع کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ راولپنڈی میں 59 ہاؤسنگ اسکیمیں قانونی ہیں جبکہ باقی تمام غیر قانونی ہیں، ہم نے ایک فہرست تیار کی ہے جو پیر سے عوامی آگاہی کے لیے کمشنر آفس کے باہر بینر پر آویزاں کی جائے گی۔

کنزہ مرتضیٰ نے بتایا کہ کمشنر عامر خٹک نے بھی ہاؤسنگ اسکیموں میں غیر قانونی سرگرمیوں کا نوٹس لیا اورڈیٹا مرتب کرنے کی ہدایت کی لہذا جلد ہی مالکان کے خلاف ضروری کارروائی کی جائے گی۔

اس سے قبل بحریہ ٹاؤن کی ایک ایسو سی ایشن نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو میں الزام لگایا تھا کہ سوسائٹی میں سہولیاتی پلاٹوں، ​​سڑکوں، پارکوں پر غیر مجاز تعمیرات اور تجاوزات رہائشیوں اور تاجروں کے لیے مشکلات کا باعث بن رہی ہیں۔

بریس نامی ایسوسی ایشن کے صدر طاہر نہاد باجوہ نے 4 اپریل کو ایک ویڈیو میں بتایا کہ آر ڈی اے کی ڈائریکٹر جنرل کنزہ مرتضیٰ نے ایسوسی ایشن کی درخواست پر ایک ٹیم بھیجی جس نے بحریہ ٹاؤن فیز 1 سے فیز 8 میں تجاوزات کو چیک کرنے کے لیے مختلف مقامات کا دورہ کیا اور شواہد اکٹھے کیے۔

انہوں نے کہا کہ اسی دوران کچھ نامعلوم افراد نے، جو شاید حقائق سے ناواقف تھے، بحریہ ٹاؤن کراچی میں غیر قانونی سرگرمیوں کے حوالے سے خبر شائع کرنے پر ڈان اخبار کے خلاف احتجاج کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈان کے شائع کردہ حقائق تحقیق پر مبنی ہیں جس نے ہاؤسنگ سوسائٹی کی غیر قانونی سرگرمیوں کو اجاگر کرنے کی جرات کا مظاہرہ کیا، انہوں نے مزید کہا کہ ان حقائق کو کوئی بھی پڑھا لکھا انسان سمجھ سکتا ہے۔

طاہر نہاد باجوہ نے بتایا کہ آر ڈی اے اور بریس ٹیموں کے مشترکہ دورے کے بعد بحریہ ٹاؤن میں مخصوص مقامات پر آر ڈی اے پلاننگ کے ڈائریکٹر کی طرف سے ایک معائنہ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ معائنے میں متعدد خلاف ورزیوں کی تصدیق ہوئی جس کے نتیجے میں بحریہ ٹاؤن اور رئیل اسٹیٹ ایجنسی کے خلاف فوری کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وہ 2012 سے بحریہ ٹاؤن میں مقیم ہیں اور یہاں کی انتظامیہ نے دیگر سوسائٹیوں کے مقابلے مینٹیننس چارجز، بجلی کے بلوں میں 40 فیصد سے زیادہ اضافہ کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تاجر برادری کو بھی بے شمار مسائل کا سامنا کرنا ہے کیونکہ سوسائٹی حکومت کے مطابق قواعد و ضوابط کو برقرار رکھنے میں ناکام رہی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں