پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت نے دعویٰ کیا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے سنی اتحاد کونسل کے معطل ارکان کی رکنیت بحال کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔

پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کل ایوان میں خواتین کے حوالے سے غلط اور غیر پارلیمانی زبان کا استعمال کیا گیا ٹریژری بینچز کی جانب سے، دو مواقع پر انہوں نے سنی اتحاد کونسل کے ممبران اسمبلی پر حملہ آور ہونے کی کوشش بھی کی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس موقع پر چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے بیچ بچاؤ کروایا تھا۔

رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ اسپیکر نے سنی اتحاد کونسل کے دو ممبران کی رواں سیشن کے لیے ممبر شپ معطل کی، ممبرشپ ملتوی کرنے کی وجہ صدر کےخطاب کے دوران نازیبا زبان کا استعمال بتائی گئی۔

شیر افضل مروت کے مطابق اسپیکر صاحب نے کہا ہے کہ میں ان کو بھی دیکھوں گا کہ کیا ان کا رویہ غیر مناسب تھا؟ اسپیکر سے گفت و شنید کے بعد انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ وہ آج کی رولنگ پر نظر ثانی کریں گے۔

انہوں نے بتایا کہ پہلے ہماری پارٹی توڑنے کی کوشش کی گئی، بلے کا نشان لیا گیا، پھر ہمارے امیدواروں کو اغوا کیا گیا اور کاغذات چھینے گئے۔

شیر افضل مروت نے شکوہ کیا کہ ہماری مخصوص نشستوں کو بھی چھینا گیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں صدر مملکت کے خطاب کے دوران احتجاج پر اسپیکر ایاز سادق نے آج جمشید دستی اور محمد اقبال کی جاری سیشن کے لیے رکنیت معطل کردی تھی۔

اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ 18 اپریل کو صدر کے خطاب کے دوران جمشید دستی اور محمد اقبال نے نامناسب زبان کا استعمال کیا، وہ دھمکی آمیز طریقے سے اسپیکر ڈائس کی طرف آئے اور باجے بجائے جسے کبھی بھی ایوان میں نہیں بجایا گیا، اس طرح کا رویہ ایوان میں اپنانے کی اجازت نہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں