کینیڈا: یوم خالصہ کی تقریبات، جسٹن ٹروڈو کی تقریر کے دوران خالصتان تحریک کے حق میں نعرے

اپ ڈیٹ 30 اپريل 2024
جسٹن ٹروڈو کی تقریر کے دوران خالصتان تحریک کے حق میں نعرے لگائے گئے—فوٹو:سی پی اے سی
جسٹن ٹروڈو کی تقریر کے دوران خالصتان تحریک کے حق میں نعرے لگائے گئے—فوٹو:سی پی اے سی

کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں یوم خالصہ کی تقریب میں وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی تقریر کے دوران خالصتان تحریک کے حق میں نعرے لگائے گئے۔

ویساکھی کا تہوار جسے بیساکھی بھی کہا جاتا ہے، یہ تہوار 1699 میں خالصہ کے نام سے بنائی جانے والی سکھ برادری کے قیام کی یاد میں منایا جا تا ہے، اس دن سے نئے شمسی سال اور کاشتکاری سیزن کا بھی آغاز ہوتا ہے۔

انڈیا کے نیو دہلی ٹیلی ویژن لمیٹڈ کی رپورٹ کے مطابق اتوار کی تقریبات میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو، اپوزیشن لیڈر، میئر ٹورونٹو اور نمایاں کینیڈین سکھ رہنما، نیو ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ جگمیت سنگھ کی موجودگی میں فلک شگاف نعرے لگائے گئے۔

رپورٹ کے مطابق ’جسٹن ٹروڈو نے ملک میں سکھ برادری کو بھرپور یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ حکومت ہر قیمت پر ان کے حقوق اور آزادی کے تحفظ کے لیے ہر وقت موجود ہے۔‘

رپورٹ میں وزیر اعظم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ ملک میں سکھ ورثے کے تقریباً 8 لاکھ کینیڈین شہریوں، ہم ہمیشہ آپ کی برادری کا نفرت اور امتیازی سلوک سے تحفظ کریں گے۔

انڈیا ٹوڈے نے رپورٹ کیا کہ کینیڈا کے وزیر اعظم نے کہا کہ وہ کمیونٹی سینٹرز اور عبادت گاہوں، گرودواروں میں مزید سیکورٹی کا اضافہ کر کے تحفظ اور انفراسٹرکچر کو بہتر کر رہے ہیں۔

خالصتان تحریک کیا ہے؟

غیرملکی خبر ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق خالصتان تحریک ایک آزاد سکھ ریاست کے لیے جدوجہد کی تحریک ہے جو کہ بھارت سے الگ اور 1947 میں بھارت اور پاکستان کی آزادی سے قبل کی طرح ہو جب یہ خیال بھارت اور پاکستان کے درمیان پنجاب کے علاقے کی تقسیم سے قبل ہونے والے مذاکرات میں پیش کیا گیا تھا۔

سکھ مذہب کی بنیاد پنجاب میں 15ویں صدی کے آخر میں رکھی گئی تھی اور اس وقت دنیا بھر میں اس کے تقریباً2 کروڑ 50 لاکھ پیروکار ہیں، سکھ پنجاب کی آبادی کی اکثریت لیکن بھارت میں اقلیت ہیں، جو بھارت کی ایک ارب 40 کروڑ آبادی کا دو فیصد ہیں۔

سکھ علیحدگی پسندوں کا مطالبہ ہے کہ ان کا وطن خالصتان کو پنجاب سے الگ بنایا جائے اور اس کا مطلب خالص ہے۔

یہ مطالبہ کئی بار سامنے آتا رہا ہے، سب سے نمایاں طور پر یہ مطالبہ 1970 اور 1980 کی دہائیوں میں ہونے والی بغاوت کے دوران سامنے آیا تھا، جس کی وجہ سے بھارتی پنجاب ایک دہائی سے زائد عرصے تک مفلوج ہو گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں