وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے بلوچستان اسمبلی میں کہا ہے کہ 9 مئی کو ایک سازش کے تحت عوام اور اداروں کو لڑانے کی کوشش کی گئی، ملٹری کا احتساب ہمارے سامنے ہے، پاک فوج نے واقعے میں ملوث افسران کا کڑا احتساب کیا۔

اسپیکر عبدالخالق اچکزئی کی زیر صدارت بلوچستان اسمبلی کا اجلاس 40 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا، اسمبلی اجلاس میں 3 نومنتخب اراکین اسمبلی نے اپنی رکنیت کا حلف اٹھایا۔

حلف اٹھانے والوں میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے زمرک خان اچکزئی، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے زرین خان مگسی اور بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے جہانزیب مینگل شامل ہیں۔

اجلاس کے دوران نیشنل پارٹی کے قائد رکن اسمبلی ڈاکٹر مالک بلوچ کے بھائی کے انتقال پر فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔

بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گوادر میں 7 معصوم اور نہتے شہریوں کی قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، معصوم پاکستانیوں کو بے دردی قتل کیا گیا جس کو پوری قوم مذمت کرتا ہے۔

میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ دہشت گرد کسی رعایت کے مسحتق نہیں، ان کے خلا ف آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا، اس طرح کی بزدلانہ کارروائیاں دہشت گردوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کے ہمارے عزم کو متزلزل نہیں کرسکتیں۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی میں 9مئی سے متعلق جس اتحاد کا مظاہر ہ کیا گیا وہ قابل ستائش ہے۔

9 مئی کو ایک سازش کے تحت عوام اور اداروں کو لڑانے کی کوشش کی گئی، عوام نے 9 مئی کو ہونے والے مذموم مقاصد کو ناکام بنایا۔

انہوں نے کہا کہ ملٹری کا احتساب ہمارے سامنے ہے، پاک فوج نے واقعے میں ملوث افسران کا کڑا احتساب کیا۔

میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بے نظیر بھٹوکی شہادت کے بعد صدر آصف علی زرداری نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا، اس وقت بھی پاکستان توڑنے کی سازش کو پیپلز پارٹی کے قیادت نے ناکام بنایا۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ سابق چیف جسٹس نے بانی پی ٹی آئی کو عدالت میں پیشی کے موقع پر نائس ٹو میٹ یو کہا۔

بلوچستان اسمبلی میں 9مئی کے خلاف مذمتی قرارد منظور

اجلاس کے دوران بلوچستان اسمبلی میں 9 مئی کے خلاف متفقہ مذمتی قرارد منظور کی گئی۔

قرارداد میں حکومت سے 9 مئی کےمنصوبہ سازوں اور سہولت کاروں کےخلاف فوری کارروائی اور ملزمان کو قرار واقعی سزا کا مطالبہ کیا گیا۔

قرارداد میں کہا گیا کہ 9مئی کوسیاسی جماعت کےسربراہ کی گرفتاری کےبعد پرتشدد مظاہرےہوئے، مشتعل افراد نے جناح ہاؤس، حساس سرکاری و نجی املاک کونذر آتش کیا، عسکری تنصیبات کو بھی نشانہ بنایا گیا، منظم سازش کےتحت افواج پاکستان کےخلاف مسلح جتھوں کو اکسایا گیا جو کام ازلی دشمن نہ کر سکا دہشت گردوں نے کر دیا۔

قرارداد کے متن میں کہا گیا 9 مئی کادن تا قیامت یوم سیاہ کے طور پر شمار کیاجائے گا، سانحہ 9مئی میں ملوث عناصر کو سزا دینے سے پاک فوج کے خلاف ہرزاہ سرائی کے تمام کوششوں کو ناکام بنایا جاسکیں گے۔

اجلاس کے دوران صوبائی میر صادق عمرانی نے کہا کہ 9مئی کو پاکستان کی سالمیت پر حملہ تھا، اپنے کارکنوں کو اشتعال میں لا کر قومی اداروں کے خلاف استعمال کیا گیا، ملوث سیاسی جماعت کے کارکنوں نے حملوں کے بعد اپنی کامیابی کا جشن منایا۔

صوبائی وزیرمیر عاصم کرد گیلو نے کہا کہ مسلح افواج کے خلاف سازش کی گئی، ایک دہشتگرد جماعت اور اس کے سربراہ نے قومی ورثہ اور تنصبات پر حملے کیے۔

صوبائی وزیر علی مدد جتک 9مئی کو ایک سیاسی جماعت کے سرابراہ کو گرفتار کرنے پر ان کے وکروں نے شہدا کی یاد گار اور سرکاری تنصیبات کو نقصان پہنچا، 9مئی کے تمام ملزمان کو پھانسی دینی چاہیے۔

تبصرے (0) بند ہیں