وفاقی کابینہ نے آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے، چینی باشندوں اور بجلی گھروں کے لیے فول پروف سیکیورٹی یقینی بنانےکے لیے فرنٹیئرکانسٹیبلری (ایف سی) تعینات کرنے کی منظوری دے دی۔

’ڈان نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق وفاقی کابینہ نے سرکولیشن سمری پر انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کی منظوری دی۔

ذرائع کے مطابق آزاد کشمیر میں فرنٹیئر کانسٹیبلری کی 6 پلاٹونز تعینات ہوں گی، ابتدائی طور پر تعیناتی 6 ماہ کےلیے ہوگی۔

منظوری کے بعد ایف سی چینی باشندوں، نیلم جہلم پاور ہاؤس، منگلا پاور ہاؤس اور گل پور پاور ہاؤس کی سیکیورٹی کے لیے تعینات ہوگی۔

آزاد کشمیر حکومت نے امن اومان برقرار رکھنے کے لیے ایف سی کی خدمات فراہم کرنے کی درخواست کی تھی۔

یاد رہے کہ 26 مارچ کو خیبرپختونخوا کے علاقے شانگلہ میں بشام کے مقام پر گاڑی پر خودکش حملے کے نتیجے میں 5 چینی باشندوں سمیت 6 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

17 اپریل کو وزیراعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ پاکستان چین کے ساتھ دوستانہ تعلقات اور معاشی اشتراک کو مزید فروغ دینے کا خواہاں ہے، جبکہ پاکستان میں کام کرنے والے چینی مہمانوں کی سیکیورٹی کے معاملے میں کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

گزشتہ ماہ اس سلسلے میں پنجاب میں چینی شہریوں اور کام کرنے والے افراد کی سیکیورٹی کے معاملے پر محکمہ داخلہ پنجاب نے ڈپٹی انسپکٹر جنرل اسپیشل پروٹیکشن یونٹ کو مراسلہ جاری کیا تھا۔

جاری مراسلے میں کہا گیا تھا کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے منصوبوں کے علاوہ کام کرنے والے چینی شہریوں اور ملازمین کی سیکیورٹی کو فوری طور پر بڑھایا جائے۔

اس کے علاوہ مراسلے میں ہدایت دی گئی تھی کہ سرکاری و نجی اداروں میں کام کرنے والے چینی شہریوں کو بلٹ پروف گاڑیوں میں سفر کروایا جائے۔

محکمہ داخلہ پنجاب کے مراسلے میں حکم دیا گیا تھا کہ چینی شہریوں کے لیے بلٹ پروف گاڑیاں 2 روز میں خریدی جائیں یا کرائے پر حاصل کی جائیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں