سندھ میں 2022 میں گندم کی خریداری میں سرکاری خزانے کو 3 ارب 22 کروڑ 20 لاکھ روپے کے نقصان کا انکشاف ہوا ہے۔

’ڈان نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق گندم کی خریداری کے حوالے معانئہ رپورٹ چیف سیکریٹری سندھ کو پیش کردی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ محکمہ خوراک کے 3 افسران نے خزانے کو 3 ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا۔

معائنہ رپورٹ میں صوبہ بھر کے 14 اضلاع میں گندم کے گوداموں کا جائزہ لیا گیا ہے۔

جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ضلع جامشورو میں 9 کروڑ 37 لاکھ، دادو میں 56 کروڑ 93 لاکھ کا نقصان پہنچایا گیا، ضلع گھوٹکی میں 4 کروڑ 81 لاکھ، سکھر میں ایک کروڑ 62 لاکھ، ضلع خیرپور میرس میں 16 کروڑ 44 لاکھ، ضلع کشمور میں 38 لاکھ، ضلع جیکب آباد میں 13 کروڑ 14 لاکھ، ضلع لاڑکانہ میں ایک کروڑ 50 لاکھ کا نقصان پہنچایا گیا ہے۔

وزیر اعلی معائنہ ٹیم کی رپورٹ کے مطابق بارشوں میں گندم کو محفوظ کرنے کی ذمہ داری ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولرزکی تھی، گندم کو ذخیرہ کرنے کے انتظامات ناقص تھے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بوریوں کا وزن پورا کرنے کے لیے مٹی اور ناقص گندم استعمال کی گئی، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جن افسران نے گندم خراب کی ہے ان کے خلاف کرمنل کارروائی کی جائے۔

تبصرے (0) بند ہیں