پاکستان ٹیکنالوجی کونسل کے قیام سے ہزاروں گریجویٹس کو اعلیٰ تعلیم کے حصول میں آسانی ہوگی۔ فائل تصویر

اسلام آباد: ٹیکنالوجی کے ماہرین اور فنی تعلیم سے وابستہ افراد کے دیرینہ مطالبے کے بعد حکومتِ پاکستان نے نیشنل ٹیکنالوجی کونسل( این ٹی سی ) قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے جسے ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تحت وضع کیا جائے گا۔

پاکستان کونسل فار ٹیکنالوجسٹس (پی سی ٹی) کے سربراہ ، شیخ جاوید اقبال نے خبررساں ادارے اے پی پی کو بتایا کہ یہ ملک بھر کے ہزاروں بی ٹیک طلبہ و طالبات ایک عرصے سے یہ مطالبہ کررہے تھے کہ ان کی ڈگری کو تسلیم کیا جائے، ان کی خدمات کا اعتراف کیا جائے اور اب ان کا خواب شرمندہ تعبیر ہورہا ہے۔

گزشتہ کئی برس سے بی ٹیک گریجویٹس کو اعلیٰ تعلیم تک رسائی میں مشکلات درپیش تھیں۔ اس کے علاوہ ان کی ڈگری کا معیار واضح نہ ہونے کی وجہ سے سرکاری اداروں میں ملازمت کے مواقع اور ترقیوں سے بھی محروم تھے۔ اسی لئے ٹیکنالوجی کے شعبے میں گریجویٹس ایک ٹیکنالوجی کونسل کے کے قیام کا مطالبہ کررہے تھے تاکہ ان کے مفادات کا تحفظ کیا جاسکے۔

شیخ جاوید اقبال نے کہا کہ این ٹی سی  کے قیام سے سالانہ دس ہزار بی ٹیک گریجویٹس کو فائدہ ہوگا جو مختلف اداروں سے ڈگریاں حاصل کرنے کے بعد ملازمت کے لئے جدوجہد شروع کرتے ہیں۔

ان میں سے اکثر گریجویٹس اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد بیرونِ ملک بہتر ملازمتوں کی تلاش کی کوشش کرتے ہیں۔

نیسپاک سے وابستہ ایک ایسوسی ایٹ انجینیئر، سلیم اختر نے اے پی پی کو بتایا کہ بی ٹیک سند کے حامل گریجویٹس کو ان کی ڈگری کا درجہ واضح نہ ہونے کی وجہ سے ملک میں شدید مشکلات کا سامنا تھا۔

'نیشنل ٹیکنالوجی کونسل ٹیکنالوجی گریجویٹس کی رجسٹریشن، ٹیکنالوجی اداروں کے کنٹرول اور اعلیٰ تعلیم تک رسائی میں ان کی مشکلات کے علاوہ، ملازمتوں اور ترقیوں میں بھی مددگار ثابت ہوگا،' سلیم نے کہا۔

اعلامئے کے مطابق، این ٹی سی مجاز ادروں اور وزارتوں مثلاً سائنس و ٹیکنالوجی، ٹیکنیکل اینڈ پروفیشنل ٹریننگ اور آئی سی ٹی کی وزارتوں کے علاوہ، ایچ ای سی، پاکستان انجینیئرنگ کونسل، وائس چانسلرز اور ٹیکنالوجسٹس پر مشتمل ہوگی۔

کونسل ٹیکنالوجی پروگرام اور ان کی درجہ بندی، ڈگری کا تعین اور پالیسیاں بھی تیار کرے گی۔

کونسل ٹیکنالوجی کے کورسز، امتحانات اور ان کے انتظامات کے علاوہ اس شعبے کے تمام اہم پہلووں کا بھی جائزہ لے گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں