خلیج گنی میں 25 مئی کو نائجیریا کے بحری جہاز ایم ٹی میٹرکس کو مسلح قزاقوں نے ہائی جیک کرکے پاکستانی عملے کے پانچ ارکان کو گرفتار کرلیا تھا۔ جہاز پر نائیجیریا  کے ساحل سے چالیس ناٹیکل میل  کے فاصلے پر کھلے سمندر میں قبضہ کیا گیا تھا۔ تصویر گوگل میپس
خلیج گنی میں 25 مئی کو نائجیریا کے بحری جہاز ایم ٹی میٹرکس کو مسلح قزاقوں نے ہائی جیک کرکے پاکستانی عملے کے پانچ ارکان کو گرفتار کرلیا تھا۔ جہاز پر نائیجیریا کے ساحل سے چالیس ناٹیکل میل کے فاصلے پر کھلے سمندر میں قبضہ کیا گیا تھا۔ تصویر گوگل میپس

یینی گوا: جمعرات کے روز سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ قزاقوں نے نائیجیریا کے ساحل سے پرے دو ہفتے قبل اغوا کئے جانے والے آئل ٹینکر پر موجود پانچ پاکستانی باشندوں کو رہا کردیا ہے۔

واضح رہے کہ خلیجِ گنی ( گلف آف گنی) میں جہاں افریقہ میں تیل پیدا کرنے والے سب سے بڑا ملک نائجیریا کوکو اور دیگر دھاتوں کی وجہ سے بھی مشہور ہے اور وہاں دنیا بھر کی شپنگ کمپنیاں کام کرتی ہیں وہاں بحری قزاقوں کی سرگرمیوں میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔

گنی میں 25 مئی کو نائجیریا کے بحری جہاز ایم ٹی میٹرکس کو مسلح قزاقوں نے ہائی جیک کرکے پاکستانی عملے کے پانچ ارکان کو گرفتار کرلیا تھا۔ جہاز پر نائیجیریا  کے ساحل سے چالیس ناٹیکل میل  کے فاصلے پر کھلے سمندر میں قبضہ کیا گیا تھا۔ انہی پانیوں میں قزاق کارروائیاں کرتے رہتے ہیں۔

دو سیکیورٹی اہلکاروں نے بتایا کہ یہ ( پاکستانی) آئل سروس فراہم کرنے والی ایک کمپنی کے ملازم تھے اور انہیں کسی نقصان کے بغیر رہا کرالیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اسی خلیج میں اپریل میں بھی ( قزاقوں) نے دو حملے کئے تھے اور غیرملکیوں کو یرغمال بنایا تھا لیکن انہیں بھی چند ہفتوں بعد رہا کردیا گیا تھا۔

سیکیورٹی اہلکاروں کا خیال ہے کہ رہائی کے بدلے تاوان دیا گیا ہے جو قزاقوں کیلئے آئل ٹینکر سے تیل چرانے کی بجائے قدرے ذیادہ منافع بخش کام ہے۔

افریقہ کی مشرقی سمت میں قزاقی اور اغوا کی وارداتیں بہت بڑھ گئی تھیں اور اب صومالیہ کی بندرگاہوں پر حفاظتی اقدامات اور عالمی بحریہ کی گشت ، مسلح محافظوں کی تعینیاتی اور دیگر اقدامات کی وجہ سے یہ خطرات بہت کم ہوگئے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں