پشاور:خیبر پختونخوا کی حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کا نیٹو سپلائی روکنے کیلئے صوبے میں دھرنے جاری ہیں۔

ڈان نیوز کے مطابق، صوبائی اسمبلی کے ارکان نے منگل کو پشاور میں امریکی قونصل خانے تک مارچ کیا اور ڈرون حملوں کے خلاف ایک احتجاجی مراسلہ جمع کرایا ۔اس موقع پر شدید نعرے بازی دیکھنے میں آئی۔

سینئر وزیر سراج الحق نے نیٹو سپلائی اور ڈرون حملوں کو آئین پاکستان اور اقوام متحدہ کے چارٹرڈ کی خلاف ورزی قرار دیا۔

پشاور میں پی ٹی آئی کے کارکن حیات آباد رنگ روڈ پر افغانستان جانے والی گاڑیوں کے کاغذات چیک کر رہے ہیں۔

پولیس نے گزشتہ روز پشاور میں افغانستان جانے والے ٹرک کے ڈرائیور کو تشدد کا نشانہ بنانے پر پی ٹی آئی کے پینتیس کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔

ادھر، ٹرانسپورٹر اپنی گاڑیوں کو روکے جانے اور گزشتہ روز ڈرائیور پر تشدد کے بعد مشتعل ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ بھی احتجاجاً سڑکوں پر آ سکتے ہیں۔

پولیس نے کہا ہے کہ وہ آج مظاہرین کو افغانستان آنے اور جانے والے نیٹو ٹرکوں کو روکنے سے باز رکھیں گے۔

پولیس افسر بہرام خان نے بتایا کہ مظاہرین کو سڑک کنارے پُرامن احتجاج کی اجازت ہو گی تاہم انہیں گزشتہ روز کی طرح ٹرکوں کو روکنے نہیں دیا جائے گا۔

بہرام خان اس علاقے کے پولیس سربراہ ہیں جہاں پی ٹی آئی کے کارکن نیٹو سپلائی لائن میں مداخلت کر رہے ہیں۔

اتوار کو ان کارکنوں نے نیٹو ٹرکوں کو روک دیا تھا جبکہ موقع لاٹھی برادر پولیس نے اس سارے معاملے میں مداخلت نہیں کی۔

خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف اکیس نومبر کو صوبے کی حدود میں ہونے والے ڈرون حملے کے خلاف ہفتہ سے پشاور کے مرکزی شاہراہ پر احتجاج کر رہی ہے۔

پی ٹی آئی قائدین کا کہنا ہے کہ وہ ڈرون حملوں کے رکنے تک اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں