'ایم کیو ایم کے عناصر قتلِ عام اور بھتہ خوری میں ملوث ہیں'

اپ ڈیٹ 29 مارچ 2014
ایم کیو ایم کے رہنما نے رکنیت معطل ہونے کے بعد کہا متحدہ میں ایک  بدعنوان لابی موجود ہے جو نظریاتی کارکنوں کے خلاف ہے۔
ایم کیو ایم کے رہنما نے رکنیت معطل ہونے کے بعد کہا متحدہ میں ایک بدعنوان لابی موجود ہے جو نظریاتی کارکنوں کے خلاف ہے۔

کراچی: کراچی کی سب سے بڑی سیاسی جماعت متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے ایک سینیئر رہنما سلیم شہزاد نے اپنی پارٹی رکنیت ختم ہونے کے کچھ دیر بعد گزشتہ روز جمعہ کو کہا کہ ایم کیو ایم میں متعدد ایسے عناصر موجود ہیں جو شہر میں بھتہ خوری، قتلِ عام اور اسمگلنگ جیسے واقعات میں ملوث ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پارٹی قیادت کو معلوم ہے کہ میں نے کس بنیاد پر استعفیٰ کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار اپنی معطلی کی خبروں کا جواب دیتے ہوئے گزشتہ روز لندن میں نجی ٹی وی چینلز سے بات چیت کے دوران کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ متحدہ میں ایک بدعنوان لابی موجود ہے جو نظریاتی کارکنوں کے خلاف ہے۔

دوسری جانب کراچی سے جاری ہونے والے ایک مختصر بیان میں ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ ان کی رابطہ کمیٹی نے ایم کیو ایم لندن کے رہنما سلیم شہزاد کی پارٹی رکنیت معطل کردی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ یہ فیصلہ پارٹی کے ڈسپلین کی خلاف وزری کی بنیاد پر غیر معینہ مدت تک کے لیے کیا گیا۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ سلیم شہزاد اپنے زاتی اور کاروباری معاملات کے خود ذمہ دار ہیں اور پارٹی اس کی براہ راست اور غیر بلاواسطہ اس کی ذمہ دار نہیں ہے۔

یہ بھی خیال کیا جارہا ہے کہ سلیم شہزاد کو ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے بہت قابلِ اعتماد شخصیت سمجھا جاتا ہے۔

لندن میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ کوئی بھی اہم فیصلہ کرنے سے قبل اپنے ساتھیوں سے مشاورت کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ جلد ہی ان افراد کی فہرست پیش کریں گے جو غیر قانونی کاموں میں ملوث ہیں۔

سلیم شہزاد نے کہا کہ یہ ایک طویل فہرست ہے جس کے بارے میں وہ عوام کو آگاہ کرنا چاہتے ہیں۔

خیال رہے کہ برطانیہ میں منی لانڈرنگ کے الزامات میں ایم کیو ایم کی قیادت کو تفتیش کا سامنا ہے، جبکہ برطانوی پولیس لندن میں قتل ہونے والے پارٹی کے ایک سینیئر رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کے مقدمہ کی بھی تفتیش کررہی ہے۔

گزشتہ روز سلیم شہزاد کی جانب سے ان الزامات پر ابھی تک ایم کیو ایم کی جانب سے کوئی ردِ عمل نہیں آیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں