اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی انتظامیہ اور پولیس، تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کی گیارہ مئی کو نکالی جانے والی ریلی کو روکنے کے لیے اقدامات کررہی ہے۔

خیال رہے کہ ان دونوں جماعتوں نے گزشتہ سال 2013ء میں ہونے والے عام انتخابات مبینہ دھاندلی کے خلاف ملک گیر احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے۔

دارالحکومت اسلام آباد میں اس احتجاجی ریلی کا انعقاد ریڈ زون میں واقع ڈی چوک پر ہو گا، تاہم حکام کا کہنا کہ ریڈ زون کو کنٹینرز اور خاردار تاریں لگا کر بند کردیا جائے گا۔

اس سلسلے میں اسسٹنٹ کمشنر اور پولیس اہلکاروں سے کہا گیا ہے کہ وہ 10 مئی سے پہلے تیس سے پچاس کنٹینرز کا انتظام کریں۔

اس کے علاوہ رینجرز سمیت نیم فوجی دستوں کو ہائی سیکیورٹی ایریا میں ریلی کے داخلے سے روکنے کے لیے تعینات کیا جائے گا۔

کیپیٹل انتظامیہ نے اس حوالے سے رہنمائی کے حصول کے لیے وزارتِ داخلہ سے بھی رابطہ کیا ہے کہ آیا مظاہرین کو وفاقی دارالحکومت میں داخل ہونے دیا جائے یا انہیں داخلی مقام پر ہی روک دیا جائے۔

حکام بتایا کہ انتظامیہ ابھی تک وزارتِ داخلہ کے جواب کی منتظر ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ اگر وزارتِ داخلہ اس ریلی کو شہر کے داخلی پوائنٹ پر روکنے کا فیصلہ کرتی ہے تو پولیس آئی جے پرنسپل روڈ، کشمیر ہائی وے، ایکسپریس وے اور اسلام آباد موٹر وے کو بھی ہر قسم کے داخلے کے لیے بند کردے گی۔

حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ تقریباً تین ہزار پانچ سو پولیس اہلکار جن میں 206 اہلکار پنجاب ایلیٹ فورس کے اہلکار بھی شامل ہیں، گیارہ مئی کو سیکیورٹی کے لیے تیعنات کیے جائیں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس مقصد کے لیے صوبہ پنجاب اور کشمیر سے مزید نفری کو بھی طلب کیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ اسلام آباد پولیس نے دیگر اضلاع کی پولیس سے کہا ہے کہ وہ ٹرانسپورٹرز سے درخواست کریں کہ وہ اسلام آباد میں ریلی کے لیے دونوں جماعتوں کے کارکنوں کو بسیں اور دوسری گاڑیاں فراہم نہ کریں۔

اس حوالے پولیس کی اسپیشل برانچ بھی اپنی ہم منصبوں سے رابطے میں ہیں تاکہ تمام تر انتظامات کو مکمل کیا جائے۔

تبصرے (0) بند ہیں