اسلام آباد: سپریم کورٹ کے چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی 10 سال تک سپریم کورٹ میں خدمات سرانجام دینے کے بعد آئندہ ماہ 5 جولائی کو ریٹائرڈ ہو جائیں گے۔

چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی ریٹامنٹ کے بعد جسٹس ناصر الملک سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی ذمہ داری سنبھال لیں گے، آئین کے مطابق سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی ریٹائرمنٹ پر سب سے سینئر جج چیف جسٹس بن جاتا ہے۔

چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی سپریم کورٹ کے جج بننے سے قبل پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس تھے، ان کی پیدائش 6جولائی 1949 کو ہوئی تھی۔ انہوں نے فارمین کرسچن کالج لاہور سے ایم اے سیاسیات کرنے کے بعد پنجاب یونیورسٹی سے ایل ایل بی کیا۔

جسٹس تصدق حسین جیلانی نے برطانیہ کی لندن یونیورسٹی کے انسٹیٹیوٹ آف ایڈوانس اینڈ لیگل اسٹڈیز سے آئینی قوانین میں کورس کیا تھا۔ انہوں نے پریکٹس کا آغاز ملتان کی ڈسٹرکٹ کورٹ سے 1974 میں کیا جبکہ وہ 1976 میں ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن ملتان کے جنرل سیکریٹری منتخب ہوئے۔

چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی 1978 میں پنجاب بار کونسل کے ممبر منتخب ہوئے ان کو 1979 میں اسسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل پنجاب مقرر کیا گیا،۔

انہوں نے 1983 میں سپریم کورٹ میں پریکٹس کی انرولمنٹ حاصل کی جب کہ 1993 میں ان کو ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل پنجاب بنایا گیا۔

7اگست 1994 کو جسٹس تصدق حسین جیلانی نے لاہور ہائی کورٹ کے جج کا حلف اٹھایا جبکہ ان کو 31 جولائی 1994 کو سپریم کورٹ کا جج مقرر کیا گیا۔

انہوں نے 3نومبر 2007 کی ایمرجنسی نافذ ہونے تک سپریم کورٹ کے جج کی حیثیت سے خدمات انجام دیں جبکہ ایمرجنسی کے نفاذ کے بعد انہوں نے دوبارہ حلف اٹھانے سے انکار کر دیا تھا، ایمر جنسی کے خاتمے کے بعد انہوں نے دوبارہ 2008 میں حلف اٹھایا۔

چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کے بعد جسٹس ناصر الملک، جسٹس جواد ایس خواجہ، جسٹس انور ظہیر جمالی، جسٹس ثاقب نثار، جسٹس آصف سعید خان کھوسہ، جسٹس گلزار احمد اور جسٹس عمر عطا بندیال بلترتیب سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بنیں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں