بولی وڈ کی مینا

01 اگست 2014
بولی وڈ میں ٹریجیڈی کو ئین کا خطاب رکھنے والی مینا کماری فلم پاکیزہ کے ایک منظر میں۔- فائل فوٹو
بولی وڈ میں ٹریجیڈی کو ئین کا خطاب رکھنے والی مینا کماری فلم پاکیزہ کے ایک منظر میں۔- فائل فوٹو

ٹریجڈی کوئین کا خطاب حاصل کرنے والی ہندوستانی اداکار مینا کماری کے پرستار آج ان کی 82 ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔

ماہ جبیں بانو المعروف مینا کماری یکم اگست 1932 کو بمبئی میں پیدا ہوئیں اور صرف 7 سال کی عمر میں یعنی 1939 میں ہی انھوں نے اپنی 'فرزند وطن' نامی فلم میں اداکاری کر کے فنی کریئر کا آغاز کیا، جس میں ہی انہیں 'مینا کماری' کا نام دیا گیا۔

جس زمانے میں برصغیر میں فلم سکرین پر مینا کماری جلوہ گر ہوتی تھیں تو اسی دور میں ان کا مقابلہ نرگس، مدھوبالا، وحیدہ رحمان اور وجینتی مالا جیسی اداکاروں کے ساتھ تھا جو اپنے فن میں یکتا تھیں ان کے ساتھ مقابلے میں فلم انڈسٹری میں اپنے لئے ایک علیحدہ مقام بنانا کوئی آسان کام نہ تھا۔

مینا کماری کی آواز میں ایک درد تھا اور سننے والے کو اندازہ ہو جاتا تھا کہ ان کے الفاظ ان کی زبان اور ان کے چہرے سے جو کرب نمایاں ہو رہا ہے وہ ان کے جذبات کی صحیح عکاسی کر رہا ہے۔

انہیں 1952 میں ریلیز ہونے والی فلم 'بیجو باورا' سے شہرت ملی اور وہ بہترین اداکار کا فلم فیئر ایوارڈ بھی حاصل کرنے میں کامیاب رہیں۔

اس کے بعد یکے بعد دیگرے پرینیتا، دیدار، ایک ہی راستہ، شردا اور دل اپنا اور پریت پرائی جیسی سپر ہٹ فلمیں دے کر مینا کماری نے المیہ کردار نگاری میں اپنی صلاحیتوں کو منوا لیا۔

تاہم انہیں عروج کی بلندیوں پر پہنچانے والی 1962 کو ریلیز ہونے والی فلم 'صاحب بیوی اور غلام' رہی، جس نے ہر شعبۂ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کو متاثر کیا۔

ان کی فلم 'پاکیزہ' اپنی مثال آپ تھی اسے بننے میں 14 سال کا عرصہ لگا، اس فلم کی ہدایت کاری ان کے سابق شوہر کمال امروہی نے کی تھی، اس فلم کے گانے خصوصاً 'انہی لوگوں نے اور سرِراہ چلتے چلتے' آج بھی روز اوّل کی طرح مشہور ہیں۔

سن 1964 میں کمال امروہی سے ان کی شادی ٹوٹ گئی جس کا غم انہیں اس شدت سے ہوا کہ وہ جگر کی بیماری میں مبتلا ہو کر عالم شباب میں ہی 31 مارچ 1972 کو اس دنیا سے چلی گئیں۔

تاہم اپنی باکمال اداکاری کے باعث وہ آج بھی لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں