قومی اسمبلی میں اقلیتوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کی قرارداد منظور

اپ ڈیٹ 11 اگست 2014
اراکین اسمبلی نے کہا ہے کہ اقلیتیں بھی دیگر پاکستانیوں کی طرح محب وطن پاکستانی ہیں ان کی عبادت گاہوں اور جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔  فائل فوٹو۔۔۔
اراکین اسمبلی نے کہا ہے کہ اقلیتیں بھی دیگر پاکستانیوں کی طرح محب وطن پاکستانی ہیں ان کی عبادت گاہوں اور جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔ فائل فوٹو۔۔۔

اسلام آباد :قومی اسمبلی نے پاکستان میں بسنے والی اقلیتوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کی قرارداد متفقہ طورپر منظور کر لی۔

اراکین اسمبلی نے کہا ہے کہ اقلیتیں بھی دیگر پاکستانیوں کی طرح محب وطن پاکستانی ہیں ان کی عبادت گاہوں اور جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کے دن کی مناسبت سے تقریبات کا انعقاد کیا جانا چاہئے تھا تاہم ایسا نہ ہونا افسوسناک ہے۔

پیر کو قومی اسمبلی میں شازیہ مری کی اقلیتوں کے حوالے سے قرارداد پیش کرنے کی اجازت چاہنے کے بعد وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایوان 11 اگست کو اقلیتوں کے دن کے طور پر تسلیم کرتا ہے اور پاکستان میں بسنے والے تمام غیر مسلموں کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایوان اقلیتوں کے حوالے سے بابائے حضرت قائداعظم کے فرمودات کے مطابق ہر قسم کے امتیازی برتاؤ کی نہ صرف نفی کرتا ہے بلکہ اقلیتوں کے ساتھ ہر قسم کے مظالم کی مذمت کرتا ہے۔

یہ ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ اقلیتوں کے تحفظ کیلئے حکومت تمام اقدامات اٹھائے اور بین المذاہب ہم آہنگی کو یقینی بنائے۔

قومی اسمبلی نے قرارداد کی اتفاق رائے سے منظوری دیدی۔

شازیہ مری نے کہا کہ اقلیتوں میں شدید عدم تحفظ پایا جاتا ہے۔ اسلام کسی غیر مسلم کی جان لینے کی ہرگز اجازت نہیں دیتا، ہمیں سچے دل سے اپنے اپنے حلقوں میں موجود غیر مسلموں کو تحفظ فراہم کرنا ہو گا۔

خلیل جارج نے کہا کہ اقلیتوں کے دن کے حوالے سے وزیراعظم محمد نوازشریف کی ہدایت پر چاروں صوبوں میں تقریبات منعقد کی جا رہی ہیں جن جن لوگوں نے ہمارے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ہم ان کے شکر گزار ہیں۔

آسیہ ناصر نے کہا کہ بابائے قوم حضرت قائداعظم کی پہلی قانون ساز اسمبلی سے پہلے خطاب کو مدنظر رکھتے ہوئے اقلیتوں کے حقوق اور تحفظ کیلئے قانون سازی کی جائے۔

سنجے پروانی نے کہا کہ ہم پاکستانی ہیں ہمیں اقلیتیں نہ کہا جائے ہماری مذہبی کتب اور عبادت گاہوں کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔

ڈاکٹر رمیش کمار نے بھی اقلیتوں کیلئے دن مختص کرنے کو خوش آئندق قرار دیا اور کہا کہ آئین میں ہمارے لئے جو حقوق رکھے گئے ہیں وہ ہمیں ملنے چاہئیں۔

ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کہا کہ اقلیتوں کو ان کے مکمل آئینی حقوق دینے چاہئیں۔ اسلام اقلیتوں کی کسی قسم کی حق تلفی کی اجازت نہیں دیتا۔

میجر (ر) طاہر اقبال نے کہا کہ ہر آدمی کو اس کو اپنے مذہب اور عقیدے کے مطابق زندگی گزارنے کا حق حاصل ہے ہمیں ہر کسی کی عزت نفس کا خیال رکھنا ہو گا۔

روبینہ خورشید نے بھی کہا کہ ہم بھی اسی طرح سے پاکستانی ہیں جس طرح ہمارے مسلمان بھائی ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں