قومی اسمبلی میں دھرنوں پر شدید تنقید

اپ ڈیٹ 18 اگست 2014
فائل فوٹو۔۔۔۔
فائل فوٹو۔۔۔۔

اسلام آباد: قومی اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے دھرنوں پر گرما گرم بحث کے دوران شدید تنقید کی گئی۔

اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت پیر کو ہونے والے اجلاس میں معمول کی کارروائی معطل کرکے سیاسی بحران پر بحث کی گئی۔

اس موقع پر وزیراعظم نواز شریف بھی ایوان میں موجود تھے۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینئر رہنما سیدخورشید شاہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت اور عوام کے حق کے لیے ان کی جماعت نے ذوالفقار علی بھٹو اور بینظیر بھٹو کی قربانی دی ہے۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ اگر تحریک انصاف والوں نے جمہوریت کے لیے لڑنا ہے تو انہیں مذاکرات کی طرف آنا ہوگا۔

خورشید شاہ نے کہا کہ وہ فرینڈلی اپوزیشن نہیں بلکہ آئین اور پارلیمنٹ کے تحفظ کے لیے کھڑی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'ہم نے شفاف انتخابات کے لیے انتخابی فہرستوں سے ساڑھے3 کروڑ جعلی ووٹوں کو نکالا'۔

خورشید شاہ نے کہا کہ اگر وزیراعظم اختیار دیں تو 10جماعتیں تحریک انصاف اور عوامی تحریک سے بات چیت کے لیے تیار ہیں۔

قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ یہ ملک ہمیں کسی نے زکوۃ میں نہیں دیا بلکہ جدوجہد سے حاصل کیا۔

انہوں نے کہا کہ 'ماورائے آئین اقدام ہماری لاشوں پر سے گزر کر ہوگا'۔

قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد شیرپاؤ نے کہا کہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے قائم کمیشن میں ثبوت فراہم کیے جائیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں