پشاور: وفاق کے زیرانتظام قبائلی علاقے فاٹا کی خیبر ایجنسی میں جاری پاک فوج کے ’آپریشن خیبر-ون‘ کے دوران 31مشتبہ عسکریت پسند ہلاک ہوئے۔

ذرائع کے مطابق تازہ کارروائی میں سیکورٹی فورسز میں پائندہ چینا میں 20 شدت پسندوں اور ان کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔

قبل ازیں ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق سیکورٹی فورسز خیبر ایجنسی کے علاقے وادی تیراہ میں کارروائی میں 11 مبینہ شدت پسندوں ہو ہلاک کیا تھا۔

سیکورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والے شدت پسندوں میں سے اکثر کا تعلق کالعدم تنظیم لشکر اسلام سے تھا۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ کارروائی کے دوران 11شدت پسند زخمی بھی ہوئے جبکہ عسکریت پسندوں کے 4مشتبہ ٹھکانے تباہ کیے گئے۔

واضح رہے کہ خیبر ایجنسی اور ملحقہ علاقوں میں ’آپریشن خیبر-ون‘ میں سیکورٹی فورسز نے اپنی کارروائیاں مزید تیز کردی ہیں اور وادیٔ تیراہ میں عسکریت پسندوں کے مبینہ ٹھکانوں کی جانب فورسز کی پیش قدمی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

یاد رہے کہ سکیورٹی فورسز کی جانب سے شمالی وزیرستان میں 15 جون کو آپریشن ’’ضربِ عضب‘‘ کا آغاز کیا گیا تھا جبکہ علاقے میں آزاد میڈیا کی رسائی نہ ہونے کی وجہ سے تفصیلات پاک فوج کے تعلقات عامہ کے ادارے آئی ایس پی آر (انٹر سروسز پبلک ریلیشنز) کی جانب فراہم کی جاتی ہیں۔

تاہم فوج کی جانب سے آپریشن کے آغاز کے بعد ایک مرتبہ ملکی اور غیر ملکی میڈیا کو تحصیل میرعلی کا دورہ کروایا گیا تھا۔

شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی کو دہشت گردوں سے خالی کروانے کے بعد سیکورٹی فورسز نے آپریشن کا دائرہ کار شمالی وزیرستان کے دور دراز علاقوں تک بڑھا دیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں