کراچی: پاکستان کے سب سے تجربہ فاسٹ باؤلر عمر گل ورلڈ کپ میں شرکت نہیں کر سکیں تاہم جنید خان تیزی کے ساتھ بحالی کے عمل سے گزر رہے ہیں اور ان کی عالمی کپ میں شرکت کے روشن امکانات ہیں۔

اس بات کا انکشاف چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) شہریار خان نے پریس ٹرسٹ آف انڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

شہریار نے کہا کہ تجربہ کار فاسٹ باؤلر کے ورلڈ کپ کے لیے انتخاب پر غور نہیں کیا جائے گا کیونکہ وہ ابھی تک ٹخنے کی انجری سے صحیح طور پر ٹھیک نہیں ہو سکے۔

عمر گل گزشتہ سال انجری کا شکار ہوئے تھے جس کے بعد انہوں نے میلبورن میں آپریشن بھی کروایا تھا۔

چیئرمین پی سی بی کے مطابق گل کے حوالے سے اطلاعات زیادہ حوصلہ افزا نہیں اور ورلڈ کپ اسکواڈ میں ان کی شمولیت پر غور کیے جانے کے امکانات بہت کم ہیں۔

گزشتہ سال مئی میں ٹخنے کی کامیاب انجری کے بعد بحالی کے عمل کامیاب رہنے والے عمر گل اپنی فٹنس اور فارم کے حصول کے لیے مستقل جدوجہد کرتے دکھائی دیے۔

ٹخنے کی کامیاب سرجری کے بعد انہیں گزشتہ سال سری لنکا کے خلاف متحدہ عرب امارات میں ہونے والی ایک روزہ سیریز کے لیے ٹیم میں شامل کیا گیا لیکن وہ دوبارہ انجری کا شکار ہو گئے جس کے باعث انہیں ٹیسٹ میچز کے لیے اسکواڈ کا حصہ نہیں بنایا گیا۔

پھر رواں سال ایک بار پھر فٹنس سے بحالی کے بعد انہیں نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز کے لیے ٹیم میں شامل کیا گیا لیکن سیریز کے دوران ٹخنے کی پرانی انجری نے ایک بار پھر سر اتھا لیا جس کے باعث انہیں سیریز ادھوری چھوڑ کر وطن واپس لوٹنا پڑا۔

شہریار خان نے کہا کہ عمر گل رواں سال ڈومیسٹک سیزن میں کھیلے اور کئی اوورز کیے لیکن کچھ وجوہات کے باعث عالمی کرکت میں واپسی کے فوراً بعد انہیں دوبارہ فٹنس مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔

47 ٹیسٹ اور 125 ایک روزہ میچوں میں پاکستان ی نمائندگی کرنے والے عمر گل ٹخنے کی انجری کا شکار ہونے سے قبل پاکستان کے سب سے بہترین اور تجربہ کار فاسٹ باؤلر شمار کیے جاتے تھے۔

تاہم پی سی بی سربراہ کے مطابق فاسٹ باؤلر جنید خان کی فٹنس کے حوالے سے رپورتس حوصلہ افزا ہیں اور وہ 90 فیصد تک فٹنس حاصل کر چکے ہیں۔

جنید اکتوبر میں آسٹریلیا کے خلاف ایک روزہ میچوں کی سیریز میں انجری کا شکار ہو گئے تھے۔

فاسٹ باؤلر کو 31 دسمبر سے کراچی میں شروع ہونے پنٹنگولر کپ میں خیبرپختونخوا کی ٹیم کا قائد بھی مقرر کیا گیا ہے۔

چیئرمین پی سی بی کے مطابق مشکوک باؤلنگ ایکشن کے باعث انجری کا شکار اسپنر سعید اجمل اور آل راؤنڈر محمد حفیظ کی ورلڈ کپ کے حتمی اسکواڈ میں شمولیت کا انحصار رواں ہفتے چنئی میں ہونے والے رسمی ٹیسٹ پاس کرنے سے مشروط ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر دونوں کھلاڑیوں نے رسمی ٹیسٹ پاس کر لیا تو انہیں فوری طور پر آئی سی سی کے آفیشل ٹیسٹ کے لیے بھیجا جائے گا تاکہ ان کا باؤلنگ ایکشن کلیئر کرایا جا سکے۔

شہریار خان نے واضح کیا کہ سلیکٹرز کو واضح ہدایات دی گئی ہیں کہ ورلڈ کپ کے لیے صرف ان کھلاڑیوں کا انتخاب کریں جو سو فیصد فٹنس کے حامل ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ہم کسی ایسے کھلاڑی پر رسک نہیں لے سکتے جس نے مکمل فٹنس حاصل نہ کی ہو۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (2) بند ہیں

haider Dec 27, 2014 09:58am
Pakistan must bring 100% fit players to Aus/NZ for the WC. I think that Irfan, Wahab, Junaid, Anwar and Sohail Tanvir alongwith Yasir Shah, Zulfiqar Babar & Afridi are the best available bowling options for Pakistan.
Israr Muhammad Khan Dec 27, 2014 10:14pm
صرف اور صرف تندرست کھلاڑیوں کا انتخاب کیا جائے معمولی شک ھوتو کھلاڑی شامل نہیں کرنا چاہئے جنید بھی اگر مکمل تندرست نہیں تو منتخب نہیں کرنا چاہئے پاکستان کی ورلڈ کے حوالے سے تیاریاں حوصلہ افزا نہیں تیز باولروں فی الحال وہاب ریاض محمد عرفان انور علی کے ساتھ اگر پشاور والا عمران حان شامل کیا جائے تو درست ھوگا کیونکہ وہ جارحانہ باؤلنگ کرتا ھے سہیل تنویر زیادہ کامیاب نہیں ھوسکے گا سپن باؤلنگ کیلئے آفریدی یاسرشاہ اور سہیل ندیم اچھا انتخاب ھوگاذوالفقار ایک روزہ کرکٹ کیلئے زیادہ موزوں نہیں