'افغانستان کا دشمن پاکستان کا بھی دشمن ہے'

اپ ڈیٹ 17 فروری 2015
۔—بشکریہ آئی ایس پی آر۔
۔—بشکریہ آئی ایس پی آر۔

کابل: پاکستان کے آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور انٹر سروسز انٹیلیجنس کے سربراہ لیفٹننٹ جنرل رضوان اختر نے دہشت گردوں کو انجام تک پہنچانے کی کوششوں کے سلسلے میں منگل کو پھر کابل کا دورہ کیا۔

ڈان نیوز کے مطابق دورے کے دوران انہوں نے افغانستان کے صدر اشرف غنی اور چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ سے ملاقات کی۔

اس دوران پاکستان میں دہشت گردی کے سرغنہ ملا فضل اللہ کی حوالگی اور سرحدی علاقے میں آپریشن اور خفیہ معلومات کے تبادلے سمیت اہم امور پر بات چیت کی گئی۔

مزید پڑھیں:آرمی چیف کی افغان صدر سے ملاقات

افغان قیادت نے اس موقع پر نہایت مثبت رد عمل کا اظہار کیا اور دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں کی حمایت کی۔

افغان صدر اور جنرل راحیل نے اپنی سرزمین ایک دوسرے کے خلاف استعمال نہ کرنے دینے کا عزم کیا۔

جنرل راحیل نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ افغانستان کا دشمن پاکستان کا بھی دشمن ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ مل کر دہشت گردوں کے خلاف جنگ لڑے گا۔

یاد رہے کہ 16 دسمبر 2014 کو پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے بدترین حملے کے بعد بھی آرمی چیف نے کابل کا ہنگامی دورہ کیا تھا ، جہاں انھوں نے ٹی ٹی پی سربراہ ملا فضل اللہ کی حوالگی کا مطالبہ کیا تھا، جو افغانستان میں روپوش ہیں۔

اس کے علاوہ آرمی چیف نے افغان قیادت سے حساس معلومات بھی شیئر کیں تھیں، جبکہ پاک افغان سرحد کی سیکیورٹی کو مضبوط بنانے کے حوالے سے بھی اتفاق رائے کیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Yusuf Awan Feb 17, 2015 10:38pm
Is he our new foreign minister????