لکھنؤ:ہندوستان میں ایک امیر جوڑے نے اپنے پالتو بندر کو جائیداد کا واحد وارث بنا دیا۔

برجیش شریواستو اور ان کی بیوی شبستا کا کہنا ہے کہ بندر 'چن من' کو پالنے کے بعد ان کے گھر میں خوشحال آئی اور اب وہ چاہتے ہیں کہ ان کے بعد بندر کا مستقبل محفوظ رہے۔

بے اولاد برجیش اور شبستا چن من کو اپنا بیٹا خیال کرتے ہیں ۔ دونوں نے اپنے پہلے مر جانے کی صورت میں چن من کی دیکھ بھال کیلئے ایک ٹرسٹ بھی بنایا ہے۔

45 سالہ شبستا کے مطابق' لوگ انہیں شاید پاگل قرار دیں اور مذاق بھی اڑائیں لیکن چن من کی اہمیت صرف ہم ہی جانتے ہیں'۔

'ہم بے اولاد ہیں اور چن من ہی ہمارا بیٹا ہے۔ ہمیں چاہتے ہیں کہ ہماری موت کے بعد بھی وہ اچھی زندگی ہی گزارے'۔

برجیش اور شبستا نے اپنے اہل خانہ کی خواہشات کے برعکس شادی کی تھی، جس پر انہیں خاندان بدر کر دیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ 2004 میں چن من کو اپنانے سے پہلے وہ بہت غریب تھے لیکن اب ان کے گھر میں خوشحالی ہے۔

اترپردیش میں رہنے والے 48 سالہ برجیش آٹے کی مل اور کیبل ٹی وی نیٹ ورک سمیت کئی کاروبار کرتے ہیں جبکہ ان کی بیوی ایک کامیاب وکیل ہیں۔

برجیش نے اپنا پورا کاروبار، مکان اور زمین چن من کے نام کر دیا ہے۔

چن من اپنی 'بیوی' بٹی کے ساتھ برجیش کے گھر میں ایک ائیر کنڈیشن کمرے میں رہتا ہے جبکہ ہر سال ان کی شادی کی سالگرہ دھوم دھام سے منائی جاتی ہے۔

شبستا نے بتایا کہ چن من اور بٹی چینی کھانے، چائے اور آم کا جوس شوق سے پیتے ہیں۔

دس سالہ چن من شاید برجیش اور شبستا سے زیادہ عمر بسر کر پائے گا کیونکہ عموماً بندروں کی اوسط عمر 35 سے 40 سال کے درمیان ہوتی ہے۔

چن من کی موت کے بعد سارا پیسہ ہندوستان میں بندروں کی فلاح کیلئے مختص کر دیا گیا ہے۔- اے ایف پی

تبصرے (0) بند ہیں