سوائن فلو کی وباء، احمد آباد میں دفعہ 144 نافذ

25 فروری 2015
احمد آباد میں سوائن فلو کی بڑھتی ہوئی وباء اور اس سے ہونے والی ہلاکتوں کے خطرات کے پیش نظر پھل فروش ماسک باندھ کر اپنا کام کررہے ہیں۔ —. فوٹو بشکریہ پریس ٹرسٹ آف انڈیا
احمد آباد میں سوائن فلو کی بڑھتی ہوئی وباء اور اس سے ہونے والی ہلاکتوں کے خطرات کے پیش نظر پھل فروش ماسک باندھ کر اپنا کام کررہے ہیں۔ —. فوٹو بشکریہ پریس ٹرسٹ آف انڈیا

احمدآباد: ہندوستانی ریاست گجرات کے سابقہ دارالحکومت احمدآباد میں لوگوں کےاجتماعات پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ یہ اقدام سوائن فلو کے خطرے کے پیش نظر اُٹھایا گیا، اور اس ضلع میں دفعہ 144 کا نفاذ کردیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ ہندوستانی ریاست گجرات میں سوائن فلو کی وجہ سے اب تک رواں سال کے دوران 219 افراد کی اموات ہوچکی ہے، جبکہ ساڑھے تین ہزار افراد اس جان لیوا مرض میں مبتلا پائے گئے ہیں۔

منگل کے روز اس ریاست میں سوائن فلو کے 190 نئے کیس سامنے آئے اور 12 افرادکی اموات ہوئیں۔ان کیسوں میں 100 سے زیادہ کیس صرف احمد آباد شہر کے تھے۔

دفعہ 144 کے نفاذ کی وجہ سے احمد آباد میں منعقد ہونے والے موسیقی کے تمام فیسٹول، پارٹیاں اور میراتھن منسوخ کردی گئی ہیں۔

ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے اور اب بغیر اجازت ایک جگہ پانچ سے زیادہ لوگوں کے جمع ہونے پر پابند ہوگی۔

احمد آباد کے ضلع کلکٹریٹ کے مطابق احمد آباد سمیت پورے گجرات میں سوائن فلو کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔ سوائن فلو کا وائرس متعدی ہے اور عام طور پر ہجوم اور رش کے مقامات پر ہوا کے ذریعہ پھیلتا ہے۔

تاہم شادی تقریب اور جنازوں پر دفعہ 144 کے قوانین لاگو نہیں ہوں گے۔

انتظامیہ نے عوامی اجتماعات کو منسوخ یا ملتوی کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ ایسا نہ کرنے پر منتظمین کے لیے حکام سے پہلے اس کی اجازت لینا ضروری ہوگا۔ حکومت کی جانب سے ہورڈنگس اور پوسٹرز کے ذریعہ لوگوں کو احتیاطی اقدامات کے لیے زور دیا جائے گا۔

یاد رہے کہ گجرات کے وزیر صحت شنکر چوہدری خود بھی سوائن فلو کے وائرس کا شکار ہوگئے ہیں۔ گزشتہ دنوں گجرات اسمبلی کے صدر گپت وساوا بھی سوائن فلو میں مبتلا ہوگئے تھے۔

احمد آباد میں اسکول اور کالجوں میں ایسے طلباء و طالبات جنہیں کھانسی کی شکایت تھی، انہیں چھٹی دے دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ اس بیماری سے ہلاک والوں میں اسکول کے کئی بچے بھی شامل ہیں۔

گجرات میں حزبِ اختلاف کی جماعت کانگریس نے اس معاملے میں حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ جبکہ حکومت کا دعویٰ ہے کی وہ اس معاملے میں ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔

یاد رہے کہ ماضی میں بھی گجرات میں سوائن فلو سے کافی ہلاکتیں ہوئی تھیں، 2009 ء میں یہاں سوائن فلو سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 125 تھی جبکہ 2010ء میں اس جان لیوا مرض کی وجہ سے 363 افراد کی اموات ہوئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں