پاک بحریہ نے 182 محصورین یمن سے پاکستان پہنچادیئے

اپ ڈیٹ 07 اپريل 2015
پی این ایس اصلت جنگ زدہ یمن سے 146 پاکستانیوں اور36 غیرملکیوں سمیت 182 افراد کو لے کر کراچی بندرگاہ پر لنگر انداز ہوا—۔ڈان نیوز اسکرین گریب
پی این ایس اصلت جنگ زدہ یمن سے 146 پاکستانیوں اور36 غیرملکیوں سمیت 182 افراد کو لے کر کراچی بندرگاہ پر لنگر انداز ہوا—۔ڈان نیوز اسکرین گریب
یمن سے آنے والے مسافروں کو پھولوں کے ہار پہنائے گئے—۔ڈان نیوز اسکرین گریب
یمن سے آنے والے مسافروں کو پھولوں کے ہار پہنائے گئے—۔ڈان نیوز اسکرین گریب
یمن سے وطن پہنچنے والے مسافر کا ایک انداز—۔ڈان نیوز اسکرین گریب
یمن سے وطن پہنچنے والے مسافر کا ایک انداز—۔ڈان نیوز اسکرین گریب

کراچی: پاک بحریہ کاجہاز پی این ایس اصلت جنگ زدہ یمن سے 146 پاکستانیوں اور36 غیرملکیوں سمیت 182 افراد کو لے کر کراچی بندرگاہ پر پہنچ گیا۔

ڈان نیوز کے مطابق پاکستان نیوی کے جہاز پی این ایس اصلت کو 29 مارچ کو یمن میں پھنسے پاکستانی شہریوں کو لینے کے لیے بھیجا گیا تھا جو آج یعنی منگل کو کراچی کی بندرگاہ پر لنگرانداز ہوا، جسے کیپٹن جمال عالم آپریٹ کررہے تھے۔

یمن سے آنے والے شہریوں کے استقبال کے لیے پاکستان نیوی کے افسران، غیرملکی سفارتی عملہ اور شہریوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

جبکہ پاک بحریہ کے ریئرایڈمرل مختار احمد جدون نے مسافروں کا استقبال کیا۔

ڈان نیوز اسکرین گریب—۔
ڈان نیوز اسکرین گریب—۔

مشن کمانڈرکموڈور زاہد الیاس کے مطابق بحری جہاز میں 8 چینی، 8 فلپائنی، 4 برطانوی، 2 شامی، ایک کینیڈین، 11 ہندوستانی اور 3 انڈونیشن شہری شامل ہیں۔

اس موقع پر میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کموڈور زاہد الیاس کا کہنا تھا کہ یمن میں پھنسے شہریوں کو واپس لانے میں حکومت نے مکمل رہنمائی کی، جس پر ہم حکومت کے شکر گزار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاک بحریہ کا جہاز اصلت بحفاظت 182 محصورین کو لے کر وطن پہنچ گیا ہے، جن میں11 خواتین اور7 بچے بھی شامل ہیں۔

اس موقع پرغیر ملکی شہریوں نے بھی پاکستانی فوج اور پاک بحریہ کا شکریہ ادا کیا جنھوں نے یمن سے محصورین کو نکالنے میں مثالی کردار ادا کیا۔

جنگ زدہ یمن سے لائے گئے غیرملکوں کوان کے سفارتخانوں کے حوالے کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ یمن میں شیعہ حوثی باغیوں کی حکومت مخالف مسلح کارروائیاں اور دیگر قبائل کے ساتھ جھڑپیں جاری ہیں جب کہ سعودی عرب نے ان باغیوں کو اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر فضائی کارروائیوں کے ذریعے نشانہ بنانے کا سلسلہ بھی شروع کر رکھا ہے۔

لڑائی شروع ہونے سے قبل تقریباً 3000 پاکستانی یمن کے مختلف علاقوں میں موجود تھے جن کے محفوظ انخلا کے لیے کوششوں کا آغاز گزشتہ ہفتے ہوا تھا۔

پاکستان کے سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کہا ہے کہ یمن کے مختلف علاقوں میں 3000 پاکستانی موجود ہیں، تاہم ان میں سے ایک ہزار ہی ایسے ہیں جو یمن کے شورش زدہ علاقوں میں رہائش پذیر ہیں اور وطن واپس آنا چاہتے ہیں۔

پاک بحریہ کے جہازوں کے علاوہ پاکستان انٹرنیشل ایئر لائنز(پی آئی اے) کی پروازوں کے ذریعے بھی یمن سے محصورین کو پاکستان منتقل کیا جاچکا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں