عمران فاروق قتل کیس: ملزمان تک برطانوی رسائی کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 13 مئ 2015
ذرائع کے مطابق پاکستان نے برطانیہ کو عمران فاروق قتل کیس میں مرکزی ملزمان تک رسائی دینے کی حامی بھرلی ہے۔ فائل فوٹو۔
ذرائع کے مطابق پاکستان نے برطانیہ کو عمران فاروق قتل کیس میں مرکزی ملزمان تک رسائی دینے کی حامی بھرلی ہے۔ فائل فوٹو۔

اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے برطانیہ کے شعبہ کاؤنٹر ٹیررازم کے سربراہ رچرڈ والٹن سے ملاقات کی جس کے دوران ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ڈان نیوز کے پروگرام 'ذرا ہٹ کے' کے میزبان مبشر زیدی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ملاقات کے دوران پاکستان نے برطانوی تفتیشی اداروں کو ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کے مرکزی ملزمان تک رسائی دینے کی حامی بھرلی ہے ۔

مزید پڑھیں: عمران فاروق کیس: 2 سے 3 دن میں ’’اہم پیش رفت‘‘ کا اشارہ

مبشر زیدی کا کہنا ہے کہ ملاقات کے بعد رچرڈ والٹن برطانیہ روانہ ہوچکے ہیں،جلد اسکاٹ لینڈ یارڈ کی ایک ٹیم ملزم سے تفتیش کیلئے پاکستان آئے گی۔

انہوں نے بتایا کہ رچرڈ والٹن نے ملاقات میں کیس کے حوالے سے تبادلہ خیال بھی کیا، وفاقی وزیر داخلہ نے برطانیہ کی درخواست پر آئندہ 48 گھنٹوں میں گرفتار ملزم تک رسائی کی حامی بھرلی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران فاروق قتل کیس: معظم علی رینجرز کے حوالے

یاد رہے کہ متحدہ قومی موومنٹ کے سینئر رہنما عمران فاروق کو 16 ستمبر 2010 کو لندن میں گرین لین کے علاقے میں اس وقت قتل کیا گیا تھا جب وہ کام سے گھر کی طرف آ رہے تھے، انہوں نے 1999 سے برطانیہ میں خود ساختہ جلاوطنی اختیار کی ہوئی تھی۔

جون 2013 میں عمران فاروق کو قتل کرنے کے جرم میں دو پاکستان نژاد افراد کو لندن میٹرو پولیٹن پولیس نے گرفتار کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: عمران فاروق کیس: لندن سے پاکستانی نژاد برطانوی گرفتار

گزشتہ ماہ کراچی کے علاقے عزیز آباد سے گرفتار کیے گئے تیسرے ملزم معظم علی کو 90 روز کے ریمانڈ پر رینجرز کے حوالے کیا گیا تھا۔

معظم علی پر عمران فاروق کے مبینہ قاتلوں کو مالی اورلاجسٹک مدد فراہم کرنے کا الزام ہے۔

بعدازاں ایم کیو ایم نے معظم علی سے لاتعلق کا اظہار کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں